
تحقیقات ہونی چاہئیں جانے کیلئے ڈی چوک ہی کیوں چنا گیا؟،بشری بی بی،علی امین محفوظ،معلوم تھا حکومت فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی،نجی ٹی وی سے گفتگو
اسلام آباد (الفجر آن لائن)رہنماء پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے مایوس کیا،علی امین کے علاوہ کوئی سامنے نہیں آیا،تحقیقات ہونی چاہئیں جانے کیلئے ڈی چوک ہی کیوں چنا گیا؟،بشری بی بی،علی امین محفوظ،معلوم تھا حکومت فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی شوکت یوسفز ئی نے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے مایوس کیا،علی امین کے علاوہ کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ میں پلاننگ کا فقدان تھا،مشاورت اور کوآرڈنیشن نظر نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کیلئے چنا گیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مذاکرات کا کہاتو کیوں نہیں کئے گئے؟۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ کہاں تھے؟،شیر افضل مروت بھی غائب تھے، جب لیڈر شپ کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں تھا تو اتنے زیادہ کارکن کیوں لے کرگئے۔انہوں نے کہا کہ بشری بی بی،علی امین گنڈاپور مانسہرہ میں محفوظ ہیں، پہلے سے معلوم تھا حکومت ڈی چوک میں فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی۔