
وزارت داخلہ و خارجہ سے رپورٹ ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل ذاتی حیثیت میں طلب
کراچی (الفجر آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے مفرور ملزم حماد صدیقی کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ و خارجہ سے رپورٹ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کے کے آغا نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے بیرون ملک فرار ملزمان کی حوالگی کیس پر سماعت کی ،ڈپٹی پروٹوکول افسر اور سرکاری پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس میں مفرور ملزم حماد صدیقی کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ملزم حماد صدیقی کو گرفتار کر کے وطن کیوں واپس نہیں لایا جا سکا؟ ایسے شخص کی کون پشت پناہی کر رہا ہے جس کے اوپر سنگین الزامات ہیں؟۔
عدالت نے کہا کہ ملزم حماد صدیقی کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم دیا تھا، اس حوالے سے اب تک کیا اقدامات کئے گئے ہیں؟ یہ وزارتِ داخلہ کی نااہلی ہے کہ مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے واپس نہیں لایا جاتا۔عدالت نے سٹیٹ لائف افسر امجد شاہ کے قتل میں ملوث ملزم تقی شاہ کی عدم گرفتاری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث مفرور ملزم خرم نثار کو وطن نہ لانے پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے مفرور ملزم حماد صدیقی، تقی حیدر اور خرم نثار کی عدم گرفتاری پر وزارتِ داخلہ اور خارجہ سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 17دسمبر کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔