
فیصلہ ایک شخص کی دہلیز تک پہنچایا گیا جو سائل ہی نہیں تھا، دو ملین سے زائد لوگ انصاف کے منتظر ، کئی پھانسی لگ گئے مگر انصاف نہیں ملا، بہتر فیصلے وہ ہوتے ہیں جن پر لب کشائی نہ کی جائے، نظر ثانی میں جائینگے یا نہیں، فیصلہ پیر کو ہوگا، وزیر دفاع کی میڈیا سے گفتگو
سیالکوٹ (الفجرآن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں بارے فیصلہ ایک شخص کی دہلیز تک پہنچایا گیا جو سائل ہی نہیں تھا، دو ملین سے زائد لوگ انصاف کے منتظر ہیں، کئی پھانسی لگ گئے مگر انصاف نہیں ملا، بہتر فیصلے وہ ہوتے ہیں جن پر لب کشائی نہ کی جائے، نظر ثانی میں جائیں گے یا نہیں، فیصلہ پیر کو ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آئین میں اداروں کی ذمہ داریاں طے ہیں، قانون سازی پارلیمنٹ کا استحقاق ہے،جبکہ آئین کی تشریح کرنا عدلیہ کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں بارے فیصلے کی ہوم ڈیلیوری کی گئی، فیصلہ ایک شخص کی دہلیز تک پہنچایا گیا جو سائل ہی نہیں تھا، عدالت میں سنی اتحاد کونسل آئی تھی، پی ٹی آئی کا تونام ونشان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ دو دو، تین تین نسلوں سے لوگ انصاف کے منتظر ہیں،کئی لوگ پھانسی لگ گئے مگر انہیں انصاف نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ اعلی ترین عدلیہ کے بارے غیرضروری بیانات سے گریز کرتا ہوں مگر عالمی سطح پر پاکستانی عدلیہ کو 134واں نمبر ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا اختیار حاصل ہے، سارا نزلہ سیاستدانوں پر گرتا رہا ہم وہ سہتے رہے، سب جانتے ہیں کہ اراکین اپنے پارٹی نشان پر الیکشن لڑتے ہیں، موجودہ حالات میں پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی مستقبل کیلئے یہ اچھی بات نہیں، کل ہم کس ادارے سے کہیں گے کہ آپ نے غیر آئینی کام کیا ہے، الیکشن کمیشن بھی آئینی ادارہ ہے، پارلیمنٹ بھی آئینی ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی بہت سی شقوں کی وائلیشن ہوئی ہے، بہتر فیصلے وہ ہوتے ہیں جو عام فہم ہوں جن پر لب کشائی نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے پر آگے کیا ردعمل دینا ہے اس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہو گا،پیر کو پارلیمنٹ میں فیصلہ ہو گا حکومت نظرثانی کی طرف جائے گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کی سر بلندی کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔