
راولاکوٹ (آصف اشرف )نوکری دو یا مار دو کے نعرے لگاتے نابینا مرد وخواتین
مختص کوٹہ کے مطابق ملازمت نہ ملنے پر سڑکوں پر نکل آئے بیچ چوراہے میں دھرنا دے دیا راولاکوٹ شہر میں نظام زندگی درہم برہم ممبر اسمبلی حسن ابراہیم دھرنا میں پہنچ گئے مظاہرین کے مطالبات جائز قرار دے دئیے دو روز میں متاثرین کی وزیراعظم آزاد کشمیر سے ملاقات کروانے کی یقین دھانی
حسن ابراہیم سے مزاکرات کے بعد مظاہرین نے مشروط طور احتجاج موخر کر دیا اے سی مشتاق خان نے نابینہ افراد کو سرکاری گاڑی میں گھروں پہنچایا
ذمہ دار انتظامیہ چند فرلانگ کے فاصلے پر ہونے کے باوجود احتجاج میں آنا گوارہ نہ کرسکی ۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اور حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سپیشل پرسن کے احتجاج میں شدت اس وقت سامنے آئی جب ایک ماہ سے روزانہ ٹرخاو پالیسی کے شکار معذور افراد سڑک پر نکل آئے ڈسٹرکٹ کمپلیکس کے باہر دارالشفا چوک میں دھرنا دے دیا اور چاروں اطراف کی سڑک بند کر دی گئی
نابینا اور معذور افراد کے مطالبہ سے ممبر اسمبلی حسن ابراہیم خان کو فون پر آگاہ کیا گیا جس کے بعد وہ دھرنا میں پہنچ گئے سپیشل افراد کے ساتھ شہری اور سول سوسائٹی بھی اظہار یک جہتی کے لیے شام گئے تک موجود رہی ہے مگر شرم ناک امر یہ سامنے آیا کہ چند فرلانگ پر موجود پونچھ ڈویژن کے کمشنر ڈپٹی کمشنر سمیت کسی ذمہ دار نے گوارہ نہ کیا کہ وہ ان معزور افراد سے آکر معاملے پر بات چیت تک کر سکے شام گئے تک دھرنا جاری رہا
جو حسن ابراہیم کی یقین دھانی پر ختم ہوا دھرنا پر موجود معذور افراد نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کسی صورت دھرنا ختم نہیں کریں گے جب تک این ٹی ایس میں کامیاب معذور افراد کی ملازمت کے احکامات جاری نہیں کیے جاتے اور اس کے ساتھ تمام سرکاری محکمہ جات میں دو فیصد کوٹہ پر معذروں کو ملازمت نہیں دی جاتی
مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر پونچھ اور انتظامیہ کے ذمہ داروں پر کڑی تنقید کی ہے جو ایک ماہ سے معذوروں کو ٹرخا رہے ہیں معذور افراد اپنے حقوق کے حصول کے لیے نعرے بازی کر رہے ہیں
جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے خان افتخار قاضی زولفقار جماعت اسلایمی کے عدنان رزاق شاہد رزاق المصطفی ویلفئیر سوسائٹی کے صدر منیر قادری ن لیگ کے انیس کشمیری ایڈووکیٹ بھی متاثر ین سے اظہار یک جہتی کے لیے موجود رہے