
خان کی احتجاجی تحریک شروع کرنے کی ہدایت۔ ملٹری کورٹس جانے کیلئے تیار،غلامی قبول نہیں کروں گا، احتجاج میں شرکت نہ کرنیوالے کی پارٹی میں جگہ ہے نہ اگلے الیکشن میں ٹکٹ دیں گے
قوم آزاد عدلیہ، حقیقی آزادی کیلئے کھڑی ہو،امید ہے ٹرمپ نیوٹرل رہیں گے، میری رہائی کا عمل پاکستان میں مکمل ہوگا، بانی پی ٹی آئی کی صحافیوں،وکلاء سے گفتگو
راولپنڈی (الفجرآن لائن) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس جانے کیلئے تیار ہوں مگر غلامی قبول نہیں کروں گا، چوری کی ہوتی تو ڈیل کر کے بھاگ گیا ہوتا،ڈنڈے کے زور پر حکومت نہیں چلائی جاسکتی، احتجاجی تحریک کی تیاری شروع کی جائے، احتجاج میں شرکت نہ کرنیوالے کی پارٹی میں جگہ ہے نہ اگلے الیکشن میں ٹکٹ دیں گے، قوم آزاد عدلیہ، حقیقی آزادی کیلئے کھڑی ہو،امید ہے ٹرمپ نیوٹرل رہیں گے، میری رہائی کا عمل پاکستان میں مکمل ہوگا۔ راولپنڈی اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ کم از کم نیوٹرل ہوں گے،جو بائیڈن کی طرح نہیں جنہوں نے جنرل باجوہ کی طرف حسین حقانی کو استعمال کر کے میرے خلاف کی گئی لابی پر یقین کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری رہائی کا معاملہ امریکہ نہیں،پاکستان میں ہی مکمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اپنی دو غلطیاں تسلیم کرتا ہوں،جنرل باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دینا میری سب سے بڑی غلطی تھی اوردوسری کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے مجھے دوبارہ انتخابات کروانے چاہئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت برائے نام رہ گئی ہے، حکومت نے آئین میں ترمیم کرکے سپریم کورٹ پر بھی قبضہ کر لیا ہے یہ اب جو مرضی ناانصافیاں اور ظلم کریں،ان سے کوئی نہیں پوچھے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ ایک جمہوری ملک میں آزادی کی ضمانت ہوتی ہے جو اب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف انتخابات سے جمہوریت نہیں آتی، حقیقی جمہوریت کیلئے صاف شفاف انتخابات، آزاد عدلیہ، قانون کی بالادستی اور احتساب کا ہونا بھی ضروری ہوتا ہے ورنہ انتخابات کا ڈھونگ تو ڈکٹیٹر بھی رچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر اس وقت مکمل سنسر شپ ہے،اخبار دیکھے ہیں ان میں میرا کوئی بیان نہیں چھپتا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ قاضی فائز عیسی اور چیف الیکشن کمشنر نے ملک کی سب سے بڑی جماعت کو ہرانے کیلئے مینڈیٹ چوری میں ان کی مدد کی۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم فارم 47کا پیداواری نظام بچانے کیلئے کرائی گئی ہے، قانون سازی کا مقصد عوام کے حقوق سلب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع فوج کا اندرونی معاملہ تب ہوتا اگر آرمی چیف نیوٹرل ہوتے، وہ ناجائز حکومت کو تحفظ فراہم کررہے ہیں، بل پر پارلیمنٹ میں قانونی بحث ہونی چاہئے تھی، یہ انتہائی اہم معاملہ تھا مگر قانونی بحث کئے بغیر قانونی سازی کر دی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی جماعت بالخصوص قیادت کو احتجاجی تحریک کی تیاری کرنے کا پیغام دیتا ہوں جس کی قیادت پی ٹی آئی کی جوائنٹ لیڈر شپ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج میں شرکت نہ کرنے والے ٹکٹ ہولڈر یا عہدیدار کیلئے پارٹی میں کوئی جگہ ہے نہ ہم اسے اگلے الیکشن میں ٹکٹ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق اور آزادی کیلئے قربانی دینی پڑتی ہے،قوم کو پیغام ہے آپ سب کو حقیقی آزادی اور آزاد عدلیہ کیلئے کھڑا ہونا پڑے گا، ڈنڈے کے زور پر حکومت نہیں چلائی جا سکتی،میں پچھلے 16 ماہ سے جیل میں ناحق قید ہوں، اگر ہم آج ان کے سامنے نہیں کھڑے ہوں گے تو پاکستان میں جمہوریت کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں غلامی سے موت بہتر ہے، یہ مجھے ملٹری کورٹس میں لے جانا چاہتے ہیں تو لے جائیں میں اس کیلئے بھی تیار ہوں لیکن غلامی قبول نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری دو بہنوں کو بھی جیل میں ڈالا گیا اور ایک بہن کا بیٹا ڈیڑھ سال سے ملٹری جیل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ہر قربانی کیلئے تیار ہوں، کسی صورت نہیں بھاگوں گا، نام مستقل طور پر ای سی ایل پر ڈال دیں باہر نہیں جانا،اگر نواز شریف اور زرداری کی طرح چوری کی ہوتی تو ڈیل کر کے ملک سے بھاگ گیا ہوتا۔