
شام کے تاریخی شہر تدمر پرمیں حملے میں 49افراد شہید اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے.رپورٹ
بیروت(الفجر آن لائن) لبنان میں اسرائیلی فوج کی جارحیت جاری رہی ہے بیروت سمیت مختلف علاقوں میں بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 28 لبنانی شہید ہوگئے جبکہ اسرائیل کی فوج کے شام کے تاریخی شہر تدمر میں کیے گئے حملے میں 49 افراد شہید اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے. غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صیہونی فوج نے اقوام متحدہ کے امن مشن کی عمارت پر بھی حملہ کر دیا جس کے باعث 4 اہلکار زخمی ہوگئے، اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان کی تین شہروں پر فاسفورس بم برسائے.حزب اللہ نے البیضاح میں اسرائیلی فوجیوں پر راکٹ حملہ کیا، اسرائیلی ٹینک تباہ ہوگیا، جنوبی لبنان میں ڈرون حملے میں ایک اسرائیلی فوجی مارا گیا ادھر حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ کاکہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے تک اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا عرب نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جنگ کو روکے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہو گا کیونکہ یہ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی مساوات ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جارحیت رک جائے اور کسی بھی قیدی کے تبادلے کیلئے اسے پہلے جنگ کو روکنا چاہیے الحیہ جنہوں نے مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ بات چیت میں تحریک کی مذاکراتی ٹیم کی قیادت کی انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو جنگ بندی مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا.انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو آگے بڑھانے کے لیے کچھ ممالک اور ثالثوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں ہم تیار ہیں اور ان کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پہل کر رہے ہیں نیتن یاہو نے اپنے غزہ دورے کے دوران کہا کہ حماس جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ فلسطینی پٹی پر حکومت نہیں کرے گی اسرائیل نے بقیہ 101قیدیوں کو تلاش کرنے کی کوشش ترک نہیں کی ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ابھی بھی غزہ کی پٹی میں موجود ہیں اور ان میں سے ہر ایک کی واپسی کیلئے 50 لاکھ ڈالر کے انعام کی پیشکش کی ہے.