قاہرہ : مصر کی حکومت نے اپنے 530 حاجیوں کے جاں بحق ہونے پر ٹور آپریٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔
حکام نے متعدد کمپنیوں سے جواب طلب کیا ہے اور چند گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔قاہرہ میں حکومت نے حجاج اور سیاحوں کے لیے سفری و رہائشی انتظامات کرنے والی 16 کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کیے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوٹرز کو تیاری کی ہدایت کردی گئی ہے۔کرائسز یونٹ کو اس حوالے سے کارروائی کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔
حکومت کہتی ہے کہ حاجیوں کی اموات کے ذمہ دار ٹور آپریٹرز ہیں کیونکہ اُنہوں نے رہائش کے معقول انتظامات نہیں کیے۔مکہ مکرمہ اور اُس سے ملحق علاقوں میں شدید گرمی کے باعث اور ہیٹ ویو کی زد میں آکر مصر کے 530 حاجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اِن میں سے 31 مختلف بیماریوں کے باعث لقمہ اجل بنے۔
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹور آپریٹرز نے حاجیوں کو طبی سہولتیں بھی ڈھنگ سے فراہم نہیں کیں۔ ان کمپنیوں پر مصری باشندوں کو حج ویزا کے بغیر پرسنل وزٹ ویزا پر مکہ مکرمہ بھیجنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پرسنل وزٹ ویزا پر حج کرنے والوں کو سعودی حکومت کی طرف سے علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی جاتیں۔گرفتاری اور ملک بدری سے بچنے کے لیے جن حجاج نے صحرا کے راستے مکہ مکرمہ کا سفر کیا وہ شدید گرمی سے بے حال ہوکر دم توڑ گئے۔