
آرمی چیف ،خاندان کیخلاف پی ٹی آئی آفیشل ویب سائٹ سے پروپیگنڈا ناقابل برداشت ، غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، 3 ماہ کیلئے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کو دیا گیا ریلیف ناکافی ہے
40 سال لاکھوں افغانوں کی میزبانی کا صلہ دہشت گردی کی صورت میں مل رہا جو ناقابل برداشت ہے، شہریوں کی حفاظت کیلئے پوری طرح تیار ،چاہتے ہیں معاملہ بات چیت ،امن سے طے ہو، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (الفجرآن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9مئی کو ملکی جڑیں ہلانے کی کوشش کرنیوالا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے نئی وارداتوں میں مصروف ہے، آرمی چیف ،خاندان کیخلاف پی ٹی آئی آفیشل ویب سائٹ سے پروپیگنڈا ناقابل برداشت ہے، غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، 3 ماہ کیلئے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کو دیا گیا ریلیف ناکافی ہے40 سال لاکھوں افغانوں کی میزبانی کا صلہ دہشت گردی کی صورت میں مل رہا جو ناقابل برداشت ہے، شہریوں کی حفاظت کیلئے پوری طرح تیار ،چاہتے ہیں معاملہ بات چیت ،امن سے طے ہو۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ اجلاس سے اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اسرائیل 40ہزار فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کا اسرائیل پر کوئی اثر نہیں ہوتا، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے بعض سفارتخانوں پر حملے کئے گئے، جرمنی میں حملہ ہوا اور لندن میں بھی ایسے واقعات ہوئے جو انتہائی افسوسناک ہیں، اپنے سفارخاتوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہمارا فرض ہے، وزیرخارجہ نے اس پر فوری ایکشن لیا ہے، متعلقہ ممالک کے سفیروں کو بلاکر انہیں ڈی مارش کرنا چاہئے اور زور دینا چاہئے کہ ہمارے سفارت خانوں کی ذمہ داری ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی کوششوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لے کر آئے ہیں، 126 ممالک سے آنے والے سیاحوں،تاجروں اور دیگر سفر کرنے والوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایز آف بزنس کے تحت یہ مراعات دینی چاہئیں، ویزا پالیسی سے متعلق کابینہ منظوری دے گی، ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے سے پاکستان باہر سے آنے والوں کیلئے پرکشش مقام بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے آنے والوں کیلئے 24گھنٹے کے اندر ویزا کی سہولت فراہم کی جائے گی، ویزا پالیسی سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گا، ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، جبکہ اقدام سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت اجتماعی کوششوں کیساتھ ملک کو درپیش شدید چیلنجز سے نمٹ رہی ہے، آئی ایم ایف سے ہمارا اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالنا، وہ مہنگائی سے پریشان ہے، ہم نے 3 ماہ کیلئے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دیا لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس میں سیکیوٹی اہلکار شہید ہوئے، یہ پاکستان کیخلاف منظم سازش ہے جس میں ہمسایہ ممالک ملوث ہیں، ان سے ہماری بات چیت جاری ہے، بھائیوں والے انداز میں سمجھایا ہے، وزیر دفاع نے بھی دورہ کیا، ابھی بھی ان سے براہ راست اور بالواسطہ رابطے جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 40 سال ان کے لاکھوں بھائی بہنوں کی میزبانی کی، کبھی بوجھ نہیں کہا لیکن آج اس کا یہ بدلہ مل رہا ہے کہ ٹی ٹی پی وہاں سے پاکستان کے معصول شہریوں کو نشانہ بناکر امن کو غارت کررہی ہے، یہ ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کیلئے پوری طرح تیار ہے لیکن ہم چاہتے ہیں یہ معاملہ بات چیت اور امن سے طے ہوجائے۔انہوں نے کہاکہ 9مئی کے ٹولے نے ملک کی جڑیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، آج وہ نئے ہتھکنڈوں سے نئی وارداتیں کررہے ہیں، آرمی چیف اور ان کے خاندان کیخلاف پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے باتیں کی جا رہی ہیں، کبھی ایسا دل خراش منظر نہیں دیکھا، کسی صورت مادر وطن اور افواج پاکستان کے خلاف ایسا کوئی اقدام برداشت نہیں کریں گے۔