لبنانی ٹی وی چینل اور اقوام متحدہ کے دفتر اور ہسپتالوں پر بھی بمباری،کم سے کم25 افراد شہید،کئی علاقوں میں آگ بھڑک اٹھی، متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں
اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے اسلحے کا بڑا ذخیرہ تباہ کر دیا، ہم نے جنگ کا رخ اور جنگ کا توازن تبدیل کر دیا،اسرائیلی وزیر اعظم کا دعوی
بیروت،تل ابیب(الفجرآن لائن)اسرائیلی فضائیہ کے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں نئے اور پرتشدد حملے نے ہلچل مچا دی اور دھماکوں سے ہونے والی تباہی کے بعد آسمان پر دھواں چھا گیا،25کے قریب افراد شہید اور ور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ حزب اللہ نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر راکٹ برسا دئیے جس سے کئی علاقوں میں آگ لگ گئی جبکہ اسرائیل کے وزیر اعظم یتن یاھو نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے اسلحے کا بڑا ذخیرہ تباہ کر دیا جبکہ جنگ کا رخ اور جنگ کا توازن تبدیل کر دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے لبنان میں حملوں کا دائرہ کار وسیع کرد؎اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ فضائیہ کے طیاروں نے بیروت میں حزب اللہ کے اضافی کمانڈ سینٹرز اور اس کے بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات پر درست حملے کیے ہیں جبکہ ایک مسجد میں حزب اللہ گروپ کے جنگجوں کو نشانہ بنایا ہے۔جنوبی لبنان میں صلاح غندور ہسپتال سے متصل مسجد کے اندر واقع ایک کمانڈ سینٹر کے اندر حزب اللہ کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ انٹیلی جنس معلومات کی بنا پر کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کئی طاقتور بم برسادیئے جس کے بعد کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی اور متعدد عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے اسلحہ کے ذخائر کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے اور لبنانی ٹی وی چینل کے دفتر کو بھی نشانہ بنایا ہے۔اسرائیلی فورسز نے بیروت میں اقوام متحدہ کے دفتر پر بھی بمباری کی۔رپورٹس کے مطابق صیہونی فورسز نے لبنان میں ہسپتالوں پر شدید بمباری کی، اسرائیلی حملوں سے مزید 25 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ادھر رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی قصبہ کریات شمونہ پر راکٹ برسا دئیے،30 سے زیادہ راکٹوں کے اس حملے سے کئی مقامات پرآگ بھڑک اٹھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سرحد پر واقع مارون الراس اور یارون قصبوں میں گھسنے کی کوشش کرنے والی اسرائیلی فورسز پر میزائل داغے گئے۔ یارون قصبے میں مشین گنوں، توپ خانے اور راکٹوں سے جھڑپیں ہوئیں۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ حزب اللہ نے لبنان سے اسرائیلی سرزمین پر تقریبا 90 میزائل فائر کیے ہیں۔ ادھر حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے سخنین میں اسرائیلی ملٹری انڈسٹریز کمپنی اٹا پر میزائلوں سے بمباری کی ہے۔حزب اللہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے حیفا شہر کے جنوب مشرق میں واقع رمت ڈیوڈ کے اسرائیلی فضائی اڈے کو میزائل لانچر سے نشانہ بنایا تھا۔ اس نے جنوبی سرحدی شہر کے مضافات میں اپنی پیش قدمی کے دوران مرکاوا ٹینک کو نشانہ بنایا تھا۔ تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوں نے لبنان کی سرحد سے تقریبا 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع رامات ڈیوڈ بیس پر فادی 1 میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ ان کے جنگجوں نے ایک سرحدی قصبے کے مضافات میں ایک مرکاوا ٹینک کو ایک گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا۔اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے لبنان سے داغے جانے والے زیادہ تر میزائلوں کو روک لیا تھا اور باقی کھلے علاقوں میں گرے تھے۔ لبنان کی وزارت صحت نے ہفتہ کو بتایا کہ گزشتہ ایک دن میں لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 25 افراد ہلاک اور 127 زخمی ہوئے۔دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ایک بڑے حصے کو تباہ کردیا ہے اور اس نے ایران نواز تنظیم کے خلاف جنگ کا رخ تبدیل کر دیا ہے۔نیتن یاہو نے ٹیلی ویژن پر ایک تقریر میں کہا کہ "ہم نے راکٹوں اور میزائلوں کے اسلحے کے ایک بڑے حصے کو تباہ کر دیا جو حزب اللہ نے برسوں میں بنایا تھا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے جنگ کا رخ اور جنگ کا توازن تبدیل کر دیا”۔دوسری طرف اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ فوج لبنان میں حزب اللہ پر "بلا تعطل” حملے جاری رکھے گی۔جنرل ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ "ہمیں حزب اللہ پر دبا جاری رکھنا چاہیے اور دشمن کو اضافی نقصان پہنچانا چاہیے۔ اسے رعایت دینے کے بجائے مزید طاقت کا استعمال کرکے گھٹنے ٹیکنے پرمجبور کیا جانا چاہیے۔ہیلیوی نے زور دیا کہ اسرائیلی فوج "حزب اللہ پر دبا” جاری رکھے گی اور اس کے خلاف اضافی حملوں کی ہدایت کرے گی۔ہیلیوی نے مزید کہا کہ”ہم حزب اللہ کو سانس لینے کی فرصت نہیں دیں گے۔ حزب اللہ کے خلاف حملوں میں کوئی نرمی یا کمی نہیں ہوگی”۔