
ترک
انقرہ ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا ہے کہ شمال مغربی ترکی میں دھماکا خیز مواد بنانے والی ایک فیکٹری میں دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق دھماکے کے بعد سی این این ترک نے تصاویر نشر کیں جن میں دھماکے کے وقت فیکٹری کی عمارت سے آگ کا گولہ اور دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا تھا، جب کہ اس کے بعد کی ویڈیو میں تباہ ہونے والی عمارت کے ٹوٹے ہوئے دھاتی فریم ورک کو دکھایا گیا تھا۔صدر اردگان نے اس دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جامع تحقیقات کا حکم دیا ہے۔دھماکے سے متاثر ہونے والا پلانٹ گولہ بارود تیار کرتا ہے اور ترکی کی دفاعی صنعت میں ایک اہم حصہ ہے۔یہ دھماکہ صوبہ بالیکیسر کے گاؤں کاواکلی کی فیکٹری میں ہوا اور سی این این ترک نے مقامی گورنر کے حوالے سے کہا کہ اس دھماکے میں تخریب کاری کا کوئی شبہ نہیں ہے۔حکومت کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ آگ سے نمٹنے کے لیے فائر بریگیڈ کے عملے کے کئی اہلکار بھیجے گئے ہیں اور صحت اور سیکیورٹی یونٹس کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے، جب کہ تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے