
پاکستان کے دیگر صوبے ہم سے زیادہ ترقی یافتہ اور صنعتی زون رکھتے ہیں لیکن وہاں بھی ایسی پالیسیاں اختیار نہیں کی گئیں
کوئٹہ (پ ر )ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کا علامتی احتجاجی کیمپ چوتھے روز بھی جاری رہا۔احتجاجی کیمپ میں اخبارات۔جرائد اور انجمن اخبار فروشاں کے نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔جبکہ پاکستان ورکرز پارٹی نظریاتی کے چیئرمین خدائے دوست کاکڑ نے بھی علامتی احتجاجی کیمپ میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کے پرنٹ میڈیا بارے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے ہزاروں خاندان اس سے وابستہ ہیں جن کے بیروزگار ہونیکا اندیشہ ہے۔
علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاءکا کہنا تھا کہ سرکاری اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرکے بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کا گلہ نہ گھونٹا جائے یہی صوبے کی واحد صنعت کی حیثیت رکھتی ہے۔پاکستان کے دیگر صوبے ہم سے زیادہ ترقی یافتہ اور صنعتی زون رکھتے ہیں لیکن وہاں بھی ایسی پالیسیاں اختیار نہیں کی گئیں۔ڈیجیٹلائزیشن کے نام پر صوبے کی اخباری صنعت پر شب خون مارنے کی کوشش کی جارہی ہے
دوسری جانب اخبار مارکیٹ کے فنڈز کے عدم اجراءسے مسائل گھمبیر ہوچکے ہیں ہرسال انجمن اخبار فروشاں کا بہبود فنڈ فائلوں کی حد تک ہی رہتا ہے جاری نہیں کیا جاتا۔
شرکا ءکا کہنا تھا کہ پوری اخباری صنعت متحد اور یکسوئی کیساتھ جدوجہد کررہی ہے اور ہر صورت صننعت کی بقاءکی جدوجہد جار ی رہے گی۔