
نئی دہلی (الفجرآن لائن)ایودھیا میں مذہبی کارڈ کھیلنے کے باوجود مودی سرکار کو تاریخی شکست، مودی کی نفرت انگیز سیاست اور مسلم مخالف ایجنڈے کو ایودھیا کی عوام نے مسترد کر دیا، لوک سبھا کی اہم سیٹ پر بی جے پی کے نمائندے لالو سنگھ کو دلت لیڈر کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا سامنا، رام مندر کے افتتاح کے بعد ایودھیا اور لوک سبھا میں یقینی جیت کا مودی کا خواب ادھورا ہی رہا۔
مودی سرکار نے انتخابات میں کامیابی کے لیے ہندوتوا پیروکاروں اور انتہا پسندوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے رواں سال بابری مسجد کی جگہ تعمیر کردہ رام مندر کا افتتاح کیا، مودی اور اس کی پارٹی کا خیال تھا کہ رام مندر کے افتتاح کے بعد ایودھیا اور لوک سبھا میں ان کی جیت یقینی ہے، لوک سبھا کے انتخابی نتائج نے مودی سرکار کو آئینہ دکھاتے ہوئے یہ ثابت کر دیا کہ انتہا پسندی کو بنیاد بنا کر زبردستی جیت حاصل نہیں کی جا سکتی، بی جے پی امیدوار لالو سنگھ فیض آباد لوک سبھا میں پہلے دو بار ایم پی رہ چکے ہیں جنہیں سماج وادی پارٹی کے رکن اودھیش پرساد نے بدترین شکست سے دوچار کیا، بی جے پی رکن نے اعتراف کیا کہ رام مندر کی تعمیر بھی ہمیں جیت نہ دلوا سکی،
ایودھیا سے تاریخی شکست مودی سرکار کے منہ پر طمانچے کے برابر ہے، لوک سبھا کے عوام مودی سرکار کی جانب سے مقامی افراد کی زمین پر قابض ہونے کی وجہ سے سخت متنفر تھے اسی لیے انہوں نے دلت لیڈر کا چناو? کیا، لوک سبھا میں بی جے پی کی شکست کی وجوہات میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری، زمین پر غاصبانہ قبضہ اور مقامی افراد کے مسائل کو نظر انداز کرنا شامل ہیں، مقامی افراد کو کہنا ہے کہ رام مندر سے عقیدت اپنی جگہ مگر اس کے نام پر ہم سے ہماری روزی چھین لی گئی ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ہمیں زمینیں دی جائیں گی مگر حقیقتاً ایسا کچھ نہیں ہوا، سماج وادی پارٹی کے ترجمان کے مطابق بی جے پی نے رام مندر کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا یہ لوگ رام کے نام پر کاروبار کرتے ہیں، اس وقت بی جے پی کو لوک سبھا کے علاوہ تین اہم ریاستوں اتر پردیش، مہاراشٹر اور راجستھان میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،
ایودھیا میں بی جے پی کی شرمناک شکست عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایودھیا میں شکست نے مودی کے ناقابل تسخیر اور ناقابل شکست ہونے کے دعوے کو جھٹلا دیا، خود کو نہایت مضبوط امیدوار کہلانے والے مودی کو اب بہت سمجھوتہ کرنا پڑے گا، انتخابی نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ حیرت انگیز طور پر مودی سرکار کی شکست یقینی ہے،بھارتی عوام کی بڑی تعداد کا یہ کہنا ہے کہ مودی ملکی اداروں کو کمزور کرنے، آزادی صحافت پر کریک ڈاؤن اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی