پاکستان کا کسی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات داخلے کی اجازت دینے سے انکار، بامقصد مذاکرات کیلئے فلسطینی دھڑوں کو اکھٹا کرنے پر چین کے کردارکی تعریف
افغان سرحد پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، پاکستان اور ترکمانستان نے اعلی سطحی مذاکرات ،سیاسی، اقتصادی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے بارے جرمن حکام کیساتھ رابطے میں ہیں، افغان حکومت سے بھی کارروائی بارے بات کی ہے، ممتاز زہرہ بلوچ
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے بارے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ،امریکی سفیر کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست قانون کے تحت دیکھیں گے،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق خلاف ورزیوں کانوٹس لے، ہفتہ وار پریس بریفنگ
اسلام آباد (الفجرآن لائن)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ کسی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات پاکستان داخلے کی اجازت نہیں دیں گے،افغان سرحد پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، پاکستان اور ترکمانستان نے اعلی سطحی مذاکرات ،سیاسی، اقتصادی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے بارے جرمن حکام کیساتھ رابطے میں ہیں، افغان حکومت سے بھی کارروائی بارے بات کی ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے بارے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ،بامقصد مذاکرات کیلئے فلسطینی دھڑوں کو اکٹھا کرنے پر چین کے کردار کو سراہتے ہیں،امریکی سفیر کی عمران خان سے ملاقات کی ممکنہ درخواست کو قانون کے تحت دیکھیں گے،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق خلاف ورزیوں کانوٹس لے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میریدوو نے 22سے 25جولائی 2024ء تک پاکستان کا دورہ کیا، اس دوران انہوں نے صدر آصف زرداری ،وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں وزراء نے پاکستان ترکمانستان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے تیسرے دور کی مشترکہ صدارت کی، مذاکرات کے ایجنڈے میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی تعاون، رابطوں اور عوامی روابط پر بات چیت شامل تھی۔ترجمان نے بتایا کہ دونوں فریقین نے اعلی سطح کے مذاکرات اور تبادلوں کو بڑھانے ،سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں تاپی پائپ لائن اور ٹی اے پی بجلی ٹرانسمشن لائن سمیت اہم کنیکٹیویٹی منصوبوں ،افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت عالمی و علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 30جولائی کو ایران کا دورہ کریں گے جہاں وہ نو منتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فرینکفرٹ، جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے پر جرمن حکومت نے معذرت کرتے ہوئے مکمل سپورٹ اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، ہمارا قونصل خانہ جرمن انتظامیہ کے ساتھ مل کر ذمہ داران کی گرفتاری میں تعاون کر رہا ہے، اس وقت ہم حملہ آوروں کی شہریت اور شناخت کے حوالے سے تبصرہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان پر زور دیا ہے کہ پاکستانی مشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ جرمنی واقعے پر افغان حکومت سے بھی کارروائی بارے بات کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی نوجوان پر تشدد کے واقعے کی تحقیقات ہو رہی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل ای سی او خسرو نوزیری پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، وہ اپنے الوداعی دورے پر پاکستان پہنچے، ان کی مدت اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے، سابق سیکرٹری خارجہ اسد مجید خان اگلے ہفتے آئندہ تین سال کیلئے ان کی جگہ لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل ای سی او سے افغانستان، کشمیر سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایکسپورٹ کنٹرول پر کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے، ریجنل کانفرنس میں منگولیا ، ترکمانستان سمیت مختلف ممالک شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے پر قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ، ان کا دورہ پاکستان اب تک شیڈول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، ہم تعمیری تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں منعقدہ تقریب بارے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ ایونٹ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے منعقد کیا گیا، تقریب ہاؤس آف کامنز کے سائیڈ روم میں منعقد کی گئی، اس تقریب میں سیاسی جماعت نے لوگوں کو شرکت کی دعوت دی تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر کسی بھی ممکنہ درخواست کو پاکستانی آئین و قوانین کے تناظر میں دیکھیں گے، ہم یقین رکھتے ہیں کہ بیرون ملک سے کسی بھی قسم کا تبصرہ بلا ضرورت، ناقابل قبول اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف غزہ کی جنگ پر واضح ہے، پاکستان فلسطینیوں کے حق کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کررہا ہے،وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی غزہ میں جنگی جرائم کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی، آنے والے دنوں میں غزہ میں ایک اور امدادی کھیپ بھجوانے کی تیاریاں کر رہے ہیں تاہم فلسطینیوں کے محاصرے کے باعث خوراک و امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بیجنگ میں فلسطینی سیاسی دھڑوں کے اعلان اتحاد کا خیر مقدم کرتا ہے، ہم بامقصد مذاکرات کیلئے فلسطینی دھڑوں کو اکٹھا کرنے پر چین کے کردار کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لے۔انہوں نے کہاکہ افغان سرحد پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، کسی بھی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے رکن امین الحق کو مارچ میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے پر گرفتار کیا تھا، سی ٹی ڈی نے اس بارے اہم کردار ادا کیا، اس کا نام اقوام متحدہ کی سفری پابندی والی لسٹ میں بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ میانمار، برما میں تین مغوی پاکستانیوں کی بازیابی اور جلد وطن واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔