
خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کا کلچر ختم ہونا چاہئے،آج گناہوں کا اعتراف کریں گے تو آخرت کی سزا سے بچیں گے، ریمارکس
اسلام آباد (الفجرآن لائن) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ بیوہ شمیم اختر کو فوری وارثتی جائیداد منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ وراثت کے سادہ مقدمے کو پیچیدہ بنا دیا گیا، خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کا کلچر ختم ہونا چاہئے،آج گناہوں کا اعتراف کریں گے تو آخرت کی سزا سے بچیں گے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے وراثتی جائیداد کی منتقلی کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ فریقین بیوہ کا حق مار کر مزید گناہ نہ کریں، جو چاہتا ہے جائیداد دبا لیتا ہے، آج گناہوں کا اعتراف کریں گے تو آخرت کی سزا سے بچیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ بوگس اور جعلی گواہیاں دینے پر فریقین کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے، 26 سال سے مقدمے بازی بہت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کو بھی ایسے جھوٹے مقدمات نہیں لینے چاہئیں، بار کو وکلاء کی شکایت کریں گے تو سینئرز آ جائیں گے۔چیف جسٹس نے کہاکہ وراثت کے سادہ مقدمے کو پیچیدہ بنا دیا گیا، خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کا کلچر ختم ہونا چاہئے۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے بیوہ شمیم اختر کو فوری طور پر وراثتی جائیداد منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے جھوٹی گواہیوں اور بوگس مقدمے بازی پر مخالف فریقین کو 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا اور حکم دیا کہ فریقین کو 5 لاکھ جرمانہ 3 ماہ میں ادا کرنا ہو گا، چیف جسٹس نے کہا کہ جرمانہ نہ دینے پر ریونیو ڈیپارٹمنٹ جائیداد سے ریکوری کرے گا۔