
کیس تعلیمی اداروں میں افراد کو ہراساں ہونے سے بچانے ،جوابدہی یقینی بنانے کیلئے فوسپا کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتا ہے ، بیان
اسلام آباد (الفجر آن لائن) وفاقی محتسب انسداد ہراسانی نے خاتون لیکچرر کو ہراساں کرنے پر یونیورسٹی پروفیسر کو نوکری سے برخاست ،10 لاکھ کا جرمانہ عائد کردیا۔جاری بیان کے مطابق وفاقی محتسب انسداد ہراسیت(فوسپا)فوزیہ وقار نے خاتون لیکچرر عروج ملک کو ہراساں کرنے کا جرم ثابت ہونے پر وفاقی اردویونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ڈاکٹر حافظ اسحاق کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔
وفاقی محتسب نے کہا کہ یہ کیس پاکستان بھر کے تعلیمی اداروں میں افراد کو ہراساں ہونے سے بچانے ،جوابدہی یقینی بنانے کیلئے فوسپا کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتا ہے ۔واضح رہے کہ ایف یویواے ایس ٹی کی لیکچرر عروج ملک نے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ڈاکٹر حافظ اسحاق کیخلاف کسی سالوںسے جنسی ہراساں کرنے کی شکایت درج کروائی تھی ،معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کے بعدعروج ملک کی غیر چیلنج شدہ شہادت بھی ریکارڈ کی گئی ۔
فوسپا نے ڈاکٹر اسحاق کے اقدامات کو کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کیخلاف تحفظ ایکٹ 2010ئ کے تحت ہراساں کرنے کے تحت پایا ،ملزم نے جسمانی طور پر ہراساں کئے جانے کا اعتراف کیا اور شکایت کنندہ سے ایسا کرنے پر معافی بھی مانگی ۔ فوسپا نے وفاقی اردو یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی کو جرمانوں کو نافذ کر کے 5دسمبر تک تعمیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ بیان میںکہا گیا ہے کہ فوسپا پاکستان میں محفوظ ، باوقار اور ہراساں سے محفوظ کام کا ماحول پیدا کرنے کے اپنے مشن کی تصدیق کرتا ہے