
اسلام آباد (الفجرآن لائن) وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا بھارت کے پاس کوئی جواز نہیں یہ ایک جنگی اقدام ہے، ہم معائدے کے دفاع کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔ مودی امریکہ کی ڈیکلئیرڈ دہشتگرد ہے،
بھارت جیسا کرے گا ویسا بھرے گا، ماضی کے ایڈونچر کا سبق یاد رکھیں کوئی مہم جوئی کی تو اس سے برا حشر کریں گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار نائب وزیراعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ا طلاعات عطااللہ تا رڑ اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نائب وزیراعظم ا سحاق ڈار نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ہے۔
اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطلی کا فیصلہ یکطرفہ ہے اور قانونی طور پر بھارت ایسا نہیں کر سکتا۔ اگر اس کے باوجود بھارت نے ایسا کیا تو پھر ہم بھی شملہ سمیت دیگر معاہدوں کو منسوخ کر سکتے ہیں۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر بھارت کی طرف سے اٹاری کا بارڈر بند کیا تو ہم بھی واہگہ بارڈر کو بند کررہے ہیں۔
بھارتی ہائی کمیشن کو سفارتی عملہ صرف30 افسران تک محدود کرنے کا کہا گیا ہے 30 اپریل تک باقی سارے عملے کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سارک و یزہ سکیم کے تحت جاری ویزے معطل کردیے ہیں تاہم سکھ یاتریوں کو اس معاملے میں استثنی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا بھارت کے ڈیفنس سے متعلق لوگوں غیر پسندیدہ قرار دیا ہے اور پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان کی ائیر سپیس بھی انڈیا کیلئے بند کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کے خلاف بلیم گیم کرتا ہے۔اگر بھارت کے ساتھ کوئی ثبوت ہیں تو دنیا کے ساتھ شیئر کر دے
بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی نے سرینگر میں غیر ملکی مسلح لوگوں کو رکھا ہوا ہے۔ ہمارے پاس اس کے ٹھو س شواہد ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جعفر ایکسپریس پر بھی اقوام متحدہ کا موقف ہمیں موصول ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری مسلح افواج بھارت کی ہر مہم جوئی کا بھر پور جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
کسی نے ایڈونچرکی کوشش کی تو ماضی سے برا حشر ہوگا۔ اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا مودی واحد حکمران ہے جس پر امریکہ نے پابندی لگائی۔ مودی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا وہ ا مریکہ کی جانب سے ڈیکلئیرڈ دہشتگرد ہے۔
کوئی بتا دے کہ دہشت گرد بھی حکمران ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کشمیر میں نو لاکھ فوج کی موجودگی میں پہلگام جیسا واقعہ سوالیہ نشان ہے۔
کیا یہ اس طریقے سے پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان دنیا کی تار یخ میں سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار ہوا۔ ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں بھی دہشتگردی کی حمائت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا پاکستان میں بھارتی دہشتگردی کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ بی ایل اے ٹی ٹی پی کے لیڈرز بھارت میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ کالعدم تنظیمیں بھارت کے ساتھ کھلے عام اپنے تعلق کا اظہار کرتی ہیں۔ بھارت یہاں پر دہشت گردی کو سپانسر کرتا ہے۔ بھارت نے کینیڈا اور امریکہ میں بھی دہشت گردی ایکسپورٹ کی۔
کینیڈا کے وزیراعظم نے بھارتی دہشت گردی کے خلاف غیر معمولی احتجاج کیا۔ جبکہ پاکستان کے خلاف اس قسم کا کوئی الزام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کا نام نہیں لیا لیکن کسی بھی اقدام کا بھرپور جواب دیں گے۔ ہمارے پاس زندہ گواہی کلبھوشن بیٹھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ ہم پاکستان کی حفاظت کیلئے کسی بین الاقوامی دباؤ میں آنے والے نہیں ہیں۔ ہم اپنے ذرے ذرے کا دفاع کریں گے۔
وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوے کہا کہ کل مجھے بھارت کی گیدڑ بھبکیاں نظر آئی ہیں۔ جن کا آج نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے دو گنا بڑھ کر جواب دیا ہے۔ اب بھارت اپنا جہاز گزار کر دکھا ئے۔ آپ کیلئے ائیر سپیس بند کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کو سپانسر کر رہا ہے۔ ہم نے آپ کے ساتھ حساب سود سمیت برابر کیا ہے۔
انہوں نے کہا سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا کوئی قانونی جواز نہیں۔ بھارت کے پاس صرف اونچی آواز اور گیڈر بھبکیاں ہیں، ہم نے بیانیے کی جنگ میں بھی بھارت پر سبقت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فضائی حدود بند کرنے سے بھارتی ایئرلائنز کو کروڑوں کا نقصان ہوگا جس کا اثر بھارتی معیشت پر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے صحافیوں نے بھارتی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان کا کیس بڑے موثر اور مدلل انداز میں لڑا ہے جس پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جنگوں میں بھی سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ایسی کوئی بات معاہدے میں شامل نہیں ہے، اسی لیے اسے مرکزی موضوع نہیں بنایا گیا، بلکہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پوری توجہ یہ واضح پیغام دینے پر تھی کہ آپ کی سیکیورٹی ناکام ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے لوگوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہوا ہے، اور اپنی ناکامی کا ملبہ کسی دوسرے پر نہیں ڈال سکتا، نہ اس کی اجازت عالمی قانون میں ہے اور نہ ہی یہ بین الاقوامی قاعدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے یہ واضح پیغام ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ہمارے لیے ایک مقدس معاہدہ ہے، اور ہم اس پر عمل درآمد کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔