
جب تک حکومت سرکاری اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے کی پالیسی واپس نہیں لیتی پرنٹ میڈیا کا احتجاج جاری رہے گا
صوبے کی اخبار مارکیٹ بے تحاشا مسائل سے دوچار ،فنڈز تو مقرر کئے گئے لیکن آج تک فنڈز ریلیز نہ ہوسکے جو کہ لمحہ فکریہ ہے

کوئٹہ(پ ر ) ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کے زیراہتمام آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے میں بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد میں نمائندگی موجود تھی ۔
مظاہرے سے ایکشن کمیٹی کے چیئرمین حاجی عبدالغفار لانگو، جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان ترین ، آغا عبید، میجر (ر) نذر زمرد ،بہرام بلوچ اور انجمن اخبار فروشاں کی جانب سے میر احمد راسکوہ وال نے خطاب کیا ۔

مقررین کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ آج آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر بلوچستان کا پرنٹ میڈیا یوم سوگ منا رہا ہے ۔ خطاب کے دوران شرکاءنے مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کا پرنٹ میڈیا ہزاروں افراد کوروزگار فراہم کررہا ہے اسی وجہ سے بلوچستان میں اسے صنعت کا درجہ حاصل ہے لیکن حکومت کو چند عناصر کی جانب سے غلط بریف کیا گیا ۔پرنٹ میڈیا کی اہمیت کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
حکومت پرنٹ میڈیا کو جاری ہونے والے اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے کی کوشش کررہی ہے جسے کسی صورت صحافت دوست اقدام قرار نہیں دیا جاسکتا۔
آج بھی ترقی یافتہ ممالک میں اخبارات شائع ہورہے ہےں۔آج بھی جو ممالک پرنٹ میڈیا کی اہمیت کو جانتے ہیں وہ ڈیجیٹل اصلاحات کے باوجود انہیں سپورٹ فراہم کررہے ہےں ۔مقررین کا کہنا تھا کہ صوبے کی اخبار مارکیٹ بھی بے تحاشا مسائل سے دوچار ہے حکومت کی جانب سے اخبار مارکیٹ کی فلاح و بہبود کیلئے فنڈز تو مقرر کئے گئے لیکن آج تک فنڈز ریلیز نہ ہوسکے جو کہ لمحہ فکریہ ہے ۔
انجمن اخبار فروشاں کی جانب سے آج تک تمام اخراجات برداشت کئے جارہے ہےں وزیراعلیٰ بلوچستان ذمہ دار سے باز پرس کریں ۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان نے ہمیشہ صوبے کے صحافتی اداروں اور کارکنوں کے مسائل کے حل کیلئے مثبت اور توانا آواز بلند کی ۔
احتجاجی مظاہرین نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے اپیل کی کہ پرنٹ میڈیا کا گلہ نہ گھونٹا جائے کیونکہ صوبے کے ہزاروں خاندان اس سے وابستہ ہیں ۔ڈیجیٹل میڈیا کے لئے وفاقی طرز پر علیحدہ فنڈ قائم کیا جائے اور مقامی سٹیک ہولڈرز کو اولیت دے کر پروموٹ کیا جائے ۔
احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ جب تک حکومت سرکاری اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے کی پالیسی واپس نہیں لیتی پرنٹ میڈیا کا احتجاج جاری رہے گا ابتدائی طورسہ پہر3بجے سے شام 5 بجے تک کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاجی کیمپ قائم کیا جائے گا اور احتجاج کو سلسلہ وار وسعت دی جائے گی ۔