
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی عالمی بینک اور ایف سی ڈی او کے اشتراک سے سماجی تحفظ کی اشاعتوں کی تقریبِ رونمائی میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جنوبی ایشیا کے نمایاں سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس میں شامل ہو چکا ہے، جو پاکستان بھر میں تقریباً ایک کروڑ خاندانوں تک اپنی رسائی حاصل کر چکا ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے خواتین کے معاشی استحکام کے لیے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی وژنری قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کورونا وبا اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے دوران پسماندہ طبقات کے لیے بی آئی ایس پی کی بروقت معاونت کو بھی اجاگر کیا
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی اب جنوبی ایشیا کے مؤثر ترین سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس میں شامل ہو چکا ہے، جو پاکستان بھر میں تقریباً ایک کروڑ خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ وہ آج عالمی بینک اور ایف سی ڈی او کے اشتراک سے سماجی تحفظ سے متعلق دو اہم اشاعتوں کی تقریبِ رونمائی سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہی تھیں۔
اپنے خطاب میں سینیٹر روبینہ خالد نے عالمی بینک، ایف سی ڈی او اور تمام ترقیاتی شراکت داروں کا پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے میں مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی دور اندیش قیادت کو خراجِ عقیدت پیش کیا، جن کے وژن نے 2008 میں بی آئی ایس پی کے قیام کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی، شہید محترمہ کا وہ خواب ہے جو معاشرتی انصاف اور خواتین کے معاشی استحکام پر مبنی ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کورونا وبا اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں جیسے قومی بحرانوں کے دوران بی آئی ایس پی کے بروقت اور ہدف شدہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اشاعت بعنوان "بی آئی ایس پی کے ڈیلیوری سسٹمز کا ارتقاء” ادارے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال اور ہنگامی حالات میں موثر رسپانس کی تفصیلات فراہم کرتی ہے، جب کہ دوسری اشاعت بعنوان "مائنڈ دی گیپ”، خاص طور پر نیشنل سوشیو اکنامک رجسٹری (NSER) کے حوالے سے ڈیٹا سسٹمز کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے NSER کو مرکزی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ نظام کی شفافیت اور کارکردگی مزید بہتر ہو سکے۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بی آئی ایس پی صوبوں، ترقیاتی اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید فروغ دے گا تاکہ جامع اور شفاف خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے ادارہ جاتی صلاحیت، مؤثر مواصلات، اور کمیونٹی انگیجمنٹ میں مسلسل سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، "ہم سب مل کر ایک ایسا پاکستان بنا سکتے ہیں جہاں ہر شہری عزت، سلامتی اور امید کے ساتھ زندگی گزار سکے۔”
تقریب میں عالمی بینک کی لیڈ اکنامسٹ اور گلوبل لیڈ برائے سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹمز، محترمہ میلس یو گووَن نے رپورٹ "بی آئی ایس پی کے ڈیلیوری سسٹمز کا ارتقاء” پیش کی۔ انہوں نے BISP کی ڈیجیٹل ادائیگیوں، تعمیل کی مؤثر نگرانی، شکایات کے ازالے کے بہتر نظام، اور اثرات کے جائزے میں ادارے کی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے NSER کو پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔
تقریب میں منعقدہ پینل مباحثے میں ایڈیشنل سیکرٹری BISP ڈاکٹر محمد طاہر نور، ڈائریکٹر پالیسی پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جناب کاشف سعید، اور سینئر پروگرام آفیسر ILO محترمہ رابعہ رزاق نے شرکت کی اور پاکستان میں سماجی تحفظ کے پروگرامز کی بہتری سے متعلق قیمتی آرا پیش کیں۔