![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/20240603_105835.jpg)
اسلام آباد :سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (CASS)، اسلام آباد نے پاکستان کی افغان پالیسی کا از سر نو جائزہ کے عنوان سے ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کا بنیادی مقصد ابھرتے ہوئے جغرافیائی اور سیاسی منظر نامے میں پاکستان کی افغانستان کے حوالے سے پالیسی کو جانچنا اور مزید بہتر بنانا تھا.
مہمانان گرامی میں ایمبیسڈر اصف دورانی ، نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ، حسن اکبر قومی سلامتی ڈویژن میں پالیسی کے سینیئر ماہر ، آمنہ خان ، ڈائریکٹر سینٹر برائے افغانستان مشرق وسطی اور افریقہ انسٹیٹیوٹ اف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام اباد ، آ رش اللہ خان ، سینیئر تجزیہ کار اور ڈاکٹر عثمان چوہان مشیر برائے معاشی امور کیس شامل تھے۔ ایئر مارشل (ریٹائرڈ) فاروق حبیب ، سینیئر ڈائریکٹر کیس نے نظامت کے فرائض سرانجام دیے جبکہ ایئر مارشل (ریٹائرڈ) جاوید احمد ، پریزیڈنٹ کیس نے اختتامی کلمات ادا کیے.
دوران بحث شرکاء نے متحرک اور دیرپا حکمت عملی پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ دو طرفہ بات چیت، بہتر سرحدی نگرانی اور پناہ گزینوں کے لیے موثر انتظامات رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ سرحدی کنٹرول کو بہتر بنانے کے لیے جدید اور ارزاں قیمت ٹیکنالوجی جیسے کہ یو اے ویز میں موثر سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ افغانستان کی معاشی استعداد بہتر بنانے کے لیے تعلیم، تجارت اور سفر کے شعبوں میں مزید تعاون کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔ شرکاء نے افغانستان کے لیے جز وقتی اقدامات کے بجائے جامع پالیسی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مزید یہ بیان کیا کہ پاک افغان تعلقات کو مختلف پہلوؤں میں تقسیم کرتے ہوئے متعدد ڈومینز میں تعاون کو یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔