![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/BE0D23E9-0922-4684-89EA-BFA65825FB4A.jpeg)
اسلام آباد (الفجرآن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر سماعت کی۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی وکلاء عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بھی عدالت کے روبرو حاضر ہوئے۔ سماعت کے آغاز پروکیل پراسیکیوشن نے بتایا کہ پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی نقوی 20منٹ میں آرہے ہیں، اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف آپ کیلئے بیٹھے رہیں اور کوئی کام نہیں؟ ہم نے ریگولر ڈویژن بینچ کینسل کیا ہے، کیا حامد علی شاہ نے وکالت نامہ واپس لے لیا ہے؟۔اس پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حامد علی شاہ سے ابھی بات ہوئی وہ والدہ کے پاس معروف ہسپتال میں ہیں، وکیل پراسیکیوشن نے کہا کہ سلمان صفدر بے شک چاہیں تو دلائل کا آغاز کر دیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خان نے سائفر عمران خان کو دیا، اس سے متعلق کوئی دستاویز نہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس متعلق تو آپ کے کلائنٹ کا اپنا اعتراف بھی موجود ہے، سلمان صفدر نے بتایا کہ یہ تو پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ بات ثابت کریں، قانون بڑا واضح ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں ، پراسیکیوشن نے کیس ثابت کرنے کی ذمہ داری پوری کرنی ہے، ایف ایم اے پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے 342میں گناہ تسلیم کیا ہے، سیکرٹریٹ رولز کے مطابق اعظم خان جوابدہ ہیں ان سے پوچھا جانا چاہئے ۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ سیکرٹریٹ رولز کا ذکر حامد علی شاہ نے یہاں نہیں کیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے مختلف عدالتی نظریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رات 12بجے تک بیانات قلم بند کئے جاتے رہے، ، صبح 8بجے ملزمان کو 342کے بیان کیلئے بلا لیا گیا ، اسی دن بیان ریکارڈ کر کے فیصلہ بھی سنا دیا گیا،اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 11:30 بجے 342کا بیان ریکارڈ ہونا شروع ہو اور 1بجے تک جاری رہا،