
کوئٹہ (الفجر آن لائن) ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ سعد بن اسد نے کہا ہے کہ نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی کے انفرادی اور اجتماعی مشکلات و مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں،اپرنٹس شپ ایکٹ 2024ء کے تحت نوجوانوں کو بلوچستان کے مختلف اداروں میں ہی تربیت ملے گی جس کے بعد ان سے صوبے اور ملک میں استفادہ حاصل کیا جائے گا بلکہ ایسے سکلڈ لیبر کو وزیراعلی پروگرام کے تحت بیرون ملک بھی بھیجیں گے، اس ایکٹ کا مقصد صوبے میں نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر کے زیور سے آراستہ کرکے انہیں باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور صوبے میں ہنرمند افراد کی کمی کو پورا کرنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ اپرنٹس شپ ایکٹ 2024سے متعلق منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی محمد ایوب مریانی ودیگر ممبران نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اسعد بن اسد،ڈائریکٹر جنرل بی ٹیوٹا طارق مینگل و دیگر کو چیمبر آنے پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ انہیں اس قانون پر عمل داری اور B-TEVTAکی کو ششوں سے صوبے سے ہی ملنا شروع ہو جا ئیں گے اور بلو چستان میں صنعتوں اور دیگر اداروں کو ہنر مند افراد کی کمی کا سامنا نہیں کر نا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ ایکٹ پر عمل در اْمد سے بے روزگا ری کے سبب ما یو سی کے شکا ر ہونے والے نو جوانوں کو باعزت روزگا ر میسر آ ئے گی۔
اس موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی کے احسن اچکزئی نے شرکا ء کو اپرنٹس شپ ایکٹ 2024سے متعلق بریفنگ دی اور بتایا کہ اس طرز کے قوانین ملک کے دیگر صوبوں میں بن کر نافذ العمل ہو چکے ہیں اسی لئے ہم نے بھی بلوچستان میں اس کا ڈرافٹ تیار کر کے چیف سیکریٹری کو پیش کیا جنہوں نے اس بابت بزنس کمیونٹی اور چیمبر کے عہدیداران و ممبران سے ہمیں آرا ء اور تجاویز لینے کی ہدایت کی ہے اس ایکٹ کا مقصد صوبے میں نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر کے زیور سے آراستہ کرکے انہیں باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور صوبے میں ہنرمند افراد کی کمی کو پورا کرنا ہے اس کے تحت ہر وہ ادارہ اور صنعت جس میں کم از کم 30ورکرز کام کرتے ہو کو گریجویشن کر نے والے 10فیصد نئے فارغ التحصیل طلبا کی خدمات لینا ہو گی اور اس کے بدلے انہیں 50فیصد تنخواہ کی ادائیگی کرنا پڑے گی اور جن داروں کے کام حساس نوعیت کے ہیں وہ بی ٹیوٹا کو اتنے ہی ورکرز کی تربیت کے اخراجات ادا کرنے کے پابند ہوں گے ہماری کوشش ہے کہ یہ ایکٹ یکم جنوری 2025ے نافذ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ریکویسٹ کی ہے کہ وہ رواں ماہ کے دوران بیوٹمز میں ہونے والی جاب فیئر کے موقع پر اس کا اعلان کرے۔اس موقع پرڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر) سعد بن اسدکا کہنا تھا کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کا صوبے میں قانونی تجارت کیلئے کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ہم بزنس کمیونٹی کو درپیش انفرادی اور اجتماعی مشکلات و مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے میرے دفتر کے دروازے چیمبر کے عہدیداران اور اراکین کیلئے ہر وقت کھلے ہیں انہوں نے ماہانہ بنیادوں پر بزنس کمیونٹی اور عوام کو درپیش مسائل بابت چیمبر کے عہدیداران سے ملاقات کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اپرنٹس شپ ایکٹ سے چائلڈ لیبر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملے گی کیونکہ جب والدین کے پاس ہنر ہوگا اور وہ برسر روزگار ہوں گے تو ان کے بچوں کو خود بخود ایجوکیشن،نیوٹریشن اور اچھی تربیت کے مواقع میسر آئیں گے، انہوں نے کہا کہ اپرنٹس شپ ایکٹ کے تحت نوجوانوں کو بلوچستان کے مختلف اداروں میں ہی تربیت ملے گی جس کے بعد ان سے صوبے اور ملک میں استفادہ حاصل کیا جائے گا بلکہ ایسے سکلڈ لیبر کو وزیراعلی پروگرام کے تحت بیرون ملک بھی بھیجیں گے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گداگری اور منشیات کی لعنت کے خاتمہ کیلئے بہت جلد انٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ مل کر ایک بڑا ری ہیبیلیٹیشن سنٹر قائم کریں گے جہاں منشیات کے عادی افراد اور گداگری کی لعنت میں مبتلا افراد کا علاج اور کاونسلنگ کی جائے گی۔آخر میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔