
اسلام آباد صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن محمدرؤ ف عطاء نے وکلاء ایکشن کمیٹی کے اعلامیے کویکسرمستردکردیاہے اوراس کی بھرپورمذمت کی ہے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سے جاری اعلامیے میں کہاگیاہے کہ سپریم کورٹ بار نام نہادوکلاء ایکشن کمیٹی کے بیان کی شدیدمذمت کرتی ہے،ان کامقصدمعاملے کوسیاسی بناناہے اور ان کی ساری ساری کوشش جوڈیشل کمیشن کی شفاف اور منصفانہ کارروائی کوسیاست زدہ کرناہے اس طرح کی کوشش ناکام ہی ہوگی،جاری اعلامیے میں مزیدکہاگیاہے کہ اس کے کوششیں تاریخ میں بارہاکی گئی ہیں ان کوششوں کامقصدعدلیہ پر عوام کے غیر متزلزل اعتمادکوٹھیس پہنچاناہے،قانونی برادری میں اس طرح کے تقسیم کے رویے ناقابل قبول ہیں،ہم پاکستان بار کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کرے،یہ بات واضح کررہے ہیں کہ عدلیہ کے خلاف کسی بھی قسم کی محازآرائی کوقبول نہیں کیاجائے گا،اس طرح کے اقدامات محض سیاسی پوائینٹ سکورنگ کے سواکچھ نہین ہین،ہم عدلیہ کومکمل سپورٹ کرتے ہیں چھبیسویں آئینی ترمیم اب آئین کاحصہ بن چکی ہے،جوڈیشل کمیشن میں تمام اسٹیک ہولڈرزکے نمائندے موجودہیں،جوڈیشل کمیشن کی آٹھ آٹھ گھنٹے بحث ہوتی ہے اور پھر منظوری دی جاتی ہے۔تب جاکر آئینی بنچ کوچھ ماہ کے لیے توسیع دی گئی ہے۔آئینی بنچ نے زیرالتوائمقدمات کی کافی تعدادکوکم کیاہے۔