
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بی این پی کا دھرنا ختم کرانے میں حکومت کا کردار ضرور تھا لیکن فیصلہ سردار اختر مینگل کا تھا، جو خوش آئند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے دھرنوں سے منوانا دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے لیے راہ ہموار کرتا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کو ریاست کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ بگٹی کے مطابق محکمہ صحت میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں، اور نوجوانوں کو تعلیم و روزگار کے مواقع دیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج سب کا حق ہے، لیکن سڑکیں بند کرنے یا توڑ پھوڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مقامی افراد کی مدد سے دہشت گردی کے کئی منصوبے ناکام بنائے گئے، اور اب یہ جنگ صرف فوج کی نہیں بلکہ ہر شہری کی ہے۔ آخر میں انہوں نے افغان حکومت اور امریکہ سے اسلحے کی بلیک مارکیٹ کے خاتمے کے لیے تعاون کی اپیل کی۔