
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان پر بھارت کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات اور اس کی جارحانہ روش کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں پیش کی گئی متفقہ قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں خوشی ہے کہ تمام اپوزیشن اراکین نے قومی سالمیت کے معاملے پر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس قرارداد کی حمایت کی ہے یہ بات انہوں نے بدھ کو بلوچستان اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف پیش کی گئی مشترکہ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جب بات پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کی ہو تو تمام سیاسی اختلافات پس منظر میں چلے جاتے ہیں ایسی یکجہتی زندہ قوموں کی پہچان ہوتی ہے پہلگام واقعہ ایک جعلی کارروائی کا نتیجہ ہے جس میں بھارتی حکومت خود ملوث دکھائی دیتی ہے اس سے قبل بھی بھارت میں خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بیشتر واقعات کے تانے بانے بھارتی خفیہ اداروں سے جا ملتے ہیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بھارتی جارحیت نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے یہ ایک خطرناک صورتحال ہے جو پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے ہمیں بھارتی عزائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنا ہوگا
انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی صورت میں بہتر راستہ نہیں خصوصاً ایسے ممالک کے مابین جو ایٹمی قوت کے حامل ہوں لیکن اگر جنگ مسلط کی جائے تو اس کا انجام کسی کے ہاتھ میں نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے ہم ہر ممکن قدم اٹھائیں گے عالمی برادری کو اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بھارت کو یہ پیغام دینا ہوگا کہ پاکستانی قوم کسی قسم کی جارحیت کو برداشت نہیں کرے گی
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان حکومت عوام اور اسمبلی جو پورے صوبے کی نمائندگی کرتی ہے اپنی افواجِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت کی کوشش کی تو بلوچستان کے عوام اپنی پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہ معاہدے بین الاقوامی دو طرفہ معاہدے ہیں جو کسی یکطرفہ بیان سے ختم نہیں ہو سکتے اگر بھارت انہیں ختم کرنا چاہتا ہے تو یہ دراصل جنگ کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا پانی کے معاملے پر پاکستانی قوم اسے زندگی اور موت کا مسئلہ سمجھتی ہے اس لئے بلا شبہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو جنگ تصور کیا جائے گا اور یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی بھی ہوگی جس پر ہم عالمی فورمز پر بھی آواز بلند کریں گے
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ ایک پُرامن ملک رہا ہے جس نے ہمیشہ امن کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیں گے پاکستان نے ماضی میں بھی بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور اس بار بھی اگر بھارت نے کوئی غلطی کی تو اُسے اس سے زیادہ سخت جواب ملے گا پہلے بھارت کو چائے پلائی اب کچھ اور پلائیں گے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت کو ہوش کے ناخن لینے چاہییں کیونکہ پاکستانی قوم اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ہماری افواج، بری، بحری اور فضائی، انتہائی پیشہ ور ہیں جو جنگ سے گریز کو ترجیح دیتی ہیں لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا جواب ایسا ہوگا کہ دشمن کو ہمیشہ یاد رہے گا اپنے اختتامی کلمات میں قرارداد کی بھرپور حمایت پر وزیر اعلیٰ نے ایوان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں بلوچستان کی جانب سے وفاقی حکومت اور وزیر اعظم پاکستان کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وطن عزیز کی سالمیت کے تحفظ کے لیے جو بھی فیصلے لیے جائیں گے بلوچستان کے عوام ان فیصلوں کی بھرپور حمایت کریں گے اور ہر قدم پر حکومتِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔