![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/uses-of-electricity.jpg)
راولاکوٹ( آصف اشرف سے ) عوامی تحریک سے معاہدے کے ایک ماہ بعد ہونے والے پہلے اسلامی تہوار عید قربان پر محکمہ برقیات اور واپڈا نے تین گھنٹے مسلسل لورڈشیڈنگ کر کے اہل راولاکوٹ کے منہ پر بھیگے جوتے رسید کر ڈالے خوبصورت موسم میں چار بجے سے سات بجے تک بجلی بندش سوالیہ نشان بن گئی۔
واضع رہے کہ گزشتہ سال نو مئی کو سپلائی بازار میں دھرنے سے شروع تحریک کا پہلا مطالبہ آزاد کشمیر کو فری لورڈشیڈنگ زون قرار دے کر نیشنل گریڈ اسٹیشن قائم کرنے دوسرا مطالبہ آزاد کشمیر میں بجلی اور گندم گلگت بلتستان جتنی قیمت پر ہر صارف کو فراہم کرنے اور تیسار مطالبہ عوام کے ٹیکسوں سے مراعات یافتہ طبقے کی عیاشی ختم کروانا تھا ایک سال چار روز جاری تحریک کے بعد مزاکرات میں لورڈشیڈنگ فری زون قرار دینے اور نیشنل گریڈ اسٹیشن قائم کرنے کے مطالبہ کو کھڈے لائن لگا کر محض بجی سستی کرنے اور آٹے پر سبسڈی کا مزید تئیس ارب روپے کی رقم امداد لیکر کیا گیا مگر مراعات ختم کرنے کا نام تک نہیں لیا جا رہا اور دو سو میگا واٹ بجلی مزید دے کر کشمیر فری لورڈشیڈنگ زون قرار دینے کے بجائے گھنٹوں لورڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے