کوئٹہ (الفجر آن لائن) بلوچستان کا مالی سال2024-25کا 955 ارب 60 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا بجٹ میں کل اخراجات کا تخمینہ 930 ارب 20 کروڑ روپے لگایا گیا ہے بجٹ میں 25 ارب 39 کروڑ روپے سرپلس دکھایا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی طرز پر گریڈ 1 تا 16 ملازمین کی تنخوہواہوں میں 20 فیصد جبکہ گریڈ 17 اور اس کے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے امن وامان کی بجٹ میں 93 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ تعلیمی بجٹ میں 52 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح صحت میں 30 فیصد بجٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ بجٹ اجلاس جمعہ کوا سپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیرصدارت میں ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔
بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن رکن اسد بلوچ نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیرخزانہ میرشعیب نوشیروانی نے آئندہ مالی سال 2024-25کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس معزز ایوان کے سامنے مخلوط صوبائی حکومت کا پہلا سالانہ بجٹ برائے مالی سال 25-2024 پیش کرنے کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت کے قیام کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا، تا ہم جمہوری، سیاسی، سماجی اور مشترک اعلیٰ اقدار وروایات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے بھر پور کوشش کی ہے کہ صوبے کے طول وعرض میں تمام حکومتی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے، مالی نظم و ضبط کے ساتھ عملی اقدامات کے ذریعے عوام کی خدمت،صوبے کی مجموعی ترقی و خوشحالی کے حصول کو ممکن اور اْس میں مزید وسعت لائی جاسکے۔موجودہ صوبائی حکومت کے قیام سے پہلے جب ہم اپنے اپنے انتخابی منشور اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں عوام کے روبرو حاضر ہوئے تو انہوں نے نہ صرف ہمیں عزت بخشی بلکہ ہم پر بھر پور اعتماد کا اظہار بھی کیا جس کی وجہ سے آج ہم اس معزز ایوان میں موجود ہیں۔
چونکہ صوبائی حکومت کا عزم و حوصلہ بلند ہے اور اس معزز ایوان کے تمام حکومتی اراکین خدمت کے ایک نئے جذبے سے سرشار ہیں اس لیے صوبے کی مجموعی ترقی اور عوامی توقعات کا عکس، انشاللہ تعالی آپ کو آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں نظر آئے گا جس کا سہرا قائد ایوان میر سرفراز بگٹی کے سر جاتا ہے جنہیں اتحادی جماعتوں کی بھر پور حمایت حاصل ہے آئندہ مالی سال 2024-25کی تفصیلات بیان کرنے سے پہلے مناسب ہوگا کہ جاری مالی سال 2023-24کے بجٹ کا مختصر جائزہ لیا جائے