
انتشار کی سیاست کرنیوالے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، حکومت کو ہٹانا ہے تو ہٹا دیں ،بچوں کا مستقبل تباہ نہ کریں،وفاقی وزیر پٹرولیم
حکومت عوام کو ریلیف فراہمی کرنے کیلئے کوشاں، وزیراعظم غربت ،مہنگائی کا خاتمہ ،روزگار چاہتے ہیں،بجٹ غریبوں کیلئے 600ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، پریس کانفرنس
اسلام آباد (الفجرآن لائن) وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے پی ٹی آئی کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انتشار کی سیاست کرنیوالے ملک کے خیر خواہ نہیںہوسکتے، حکومت کو ہٹانا ہے تو ہٹا دیں مگر بچوں کا مستقبل تباہ نہ کریں،حکومت عوام کو ریلیف فراہمی کرنے کیلئے کوشاں ہے، وزیراعظم غربت ،مہنگائی کا خاتمہ ،روزگار چاہتے ہیں،بجٹ غریبوں کیلئے 600ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ذہن میں تین چیزیں ہیں، وہ ملک سے غربت ،مہنگائی کا فوری خاتمہ اور روزگار چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہمی کرنے کیلئے کوشاں ہے، روزگارکی فراہمی اولین ترجیح ہے، مہنگائی کے خاتمے سے عوام پربوجھ کم ہوگا، عوام کو معلوم ہے کس نے کیا کیا؟۔انہوں نے کہا کہ انتشار کی سیاست کرنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے،کبھی کسی نے سنا کیسے بھوک ختم ،مہنگائی کا بوجھ اتاریں گے، سب نے یہی سنا آگ لگادیں گے، اندر نہیں آنے دینگے، ٹھوکریں ماریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کس کو ٹھوکریں ماریں گے، اپنے بچوں کے مستقبل کو؟ ،کس کے خلاف آواز اٹھائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کہا گیا فوج کو نیوٹرل ہونا چاہئے پھر کہا گیانیوٹرل جانور ہوتا ہے، پھر کہا گیا امریکہ سازش کررہا ہے، فوج بچائے، پھر امریکہ کو کہا گیا ہمیں فوج سے بچایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں سوال کرنا چاہتا ہوں کیا یہ دیوانے ہیں ؟ ، جب مقصد ملک برباد کرنا اور بات نہ کرنا ہو بتائیں پھر ہم کیا کریں؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں 48فیصد سے بہت حد تک کم کیں لیکن انہوں نے دھرنا دیا، مہنگائی کی شرح میں آہستہ آہستہ کمی آرہی ہے، بجٹ غریبوں کیلئے 600ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ترقی میں رکاوٹیں کھڑے کر رہے ہیں، ہم کہتے ہیں دہشتگردی ختم کریں، آپ کہتے ہیں کہ آپریشن نہیں ہونے دیں گے، اگر آپریشن نہیں ہونے دیں گے تو کیا ہونے دیں گے؟۔انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ بات کریں ، آپ کہتے ہیں کہ دھرنا دیں گے، ہم کہتے ہیں آئیں ، بیٹھیں ، سلجھائیں، آپ کہتے ہیں ملک گیر پہیہ جام کریں گے، میں پوچھتا ہوں کس کا پہیہ جام کریں گے۔انہوں نے پی ٹی آئی کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بات کریں، برباد مت کریں، الجھائیں مت بلکہ سلجھائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہٹانا ہے تو ہٹادیں لیکن ملک کے بچوں کا مستقبل تباہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب پیپلزپارٹی نے آپ کو کہا کہ آئیں ہم آپ کی سپورٹ کریں گے، حکومت بنائیں تو آپ نے کیوں حکومت نہیں بنائی؟، کیوں کہ سلجھانا آپ کا مقصد نہیں تھا،ہم چاہتے ہیں ،آئیں بات کریں۔