
پمز،پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، سوشل میڈیا پر شیئر فہرست جعلی،ہلاکت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، عطاء تارڑ، احسن اقبال
عمران خان کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے مگر وہ سیاسی قیدی کا واویلا کر کے این آراو کے متلاشی ہیں، پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار،خیبر پختونخوا میں اس وقت دہشت گردی کی لہر جاری، علی امین کو وہاں امن و امان سے دلچسپی نہیں، وفاقی وزراء کی غیر ملکی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (الفجر آن لائن) وفاقی وزراء عطاء تارڑ و احسن اقبال نے کہاہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کی ناکامی پر شرمندگی سے بچنے کیلئے لاشوں کا پروپیگنڈا کررہی ہے، پمز،پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، سوشل میڈیا پر شیئر فہرست جعلی ہے،کسی ہلاکت کا ثبوت ہے تو پیش کریں،عمران خان کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے مگر وہ سیاسی قیدی کا واویلا کر کے این آراو کے متلاشی ہیں، پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے،خیبر پختونخوا میں اس وقت دہشت گردی کی لہر جاری، علی امین کو وہاں امن و امان سے دلچسپی نہیں ہے۔
جمعرات کو وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کے ہمراہ غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پرتشدد احتجاج مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہے، بانی پی ٹی آئی کے دور میں ہم پر مقدمات بنائے گئے ہم تو امریکی کانگریس مین،برطانوی ہاؤس آف لارڈ یا اقوام متحدہ نہیں گئے، ہم نے پاکستان کی عدالتوں میں مقدمات لڑے اور کیسز کی جلد تکمیل کو پسند کیا،کیونکہ ہم جانتے تھے کہ مقدمات مکمل ہوں گے تو حقیقت اور سچ سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عدالتوں میں مقدمات کا سامناکرنے کی بجائے چیخ و پکار کا راستہ اپنایا ہے، ان کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہم پر این آر او لینے کا الزام لگاتے تھے لیکن اب وہ خود سیاسی قید کا واویلا کرکے این آر او کے متلاشی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر کوئی ظلم و ستم نہیں ہورہا، وہ سیاسی قیدی نہیں،انہیں سنگین الزامات کا سامنا ہے جن کی بنیاد پر مغربی دنیا میں کوئی سیاستدان، کوئی عوامی نمائندہ اور کوئی معروف شخصیت آزادی سے نہیں پھرسکتی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک میں پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی مگر یہاں پر تشدد احتجاج کیلئے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کو استعمال کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا فیکٹری احتجاج کی ناکامی پر ہونیوالی شرمندگی سے توجہ ہٹانے کیلئے لاشوں اور کارکنوں کے زخمی ہونے کا پروپیگنڈا کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے رہنماء بلند بانگ دعوے کرتے تھے کہ ہم عمران خان کی رہائی تک بیٹھے رہیں گے مگر عمران خان کی اہلیہ اور وزیراعلی خیبرپختونخوا جس طرح کارکنوں کو سیکیورٹی فورسز کے رحم و کرم چھوڑ کر بھاگے اب اس شرمندگی سے توجہ ہٹانے کیلئے بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، انہوں نے ہمیشہ اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے کارکنوں کو استعمال کیا ہے۔اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہاکہ پرتشدد احتجاج ایسے موقع پرکیاگیا جب بیلاروسی وفد دورہ پاکستان پر تھا، ہم نے انہیں سنگجانی میں پر امن احتجاج کی پیشکش کی لیکن پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ شرپسند اپنے ساتھ آنسو گیس شیل اور ہتھیار لائے تھے،گرفتار شرپسندوں میں افغان باشندے بھی شامل ہیں، پی ٹی آئی سے سوال ہے افغان باشندوں کو احتجاج میں کیوں شامل کیاگیا؟۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت دہشت گردی کی لہر جاری ہے، مگر علی امین کو وہاں امن و امان سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، کرم ایجنسی میں 50لاشیں گریں اور یہ اسلام آباد کا محاصرہ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے، ان کے احتجاج میں ان کی قیادت موجود نہیں تھی، عاطف خان، شہرام ترکئی، اسد قیصر، حماد اظہر، شیخ وقاص موجود نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کے حملوں سے رینجرز اور پولیس کے اہلکار شہید ہوئے ہم ان شہداء کا لہو کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہلاکتوں کی جعلی فہرست شیئر کی جارہی ہے، پمز اور پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، اگر کوئی ہلاکت ہوئی ہے تو ثبوت پیش کریں۔