
کوئٹہ (الفجر آن لائن)وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی ترقیاتی پروگرام 2024-25 پر پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس یہاں وزیراعلی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزرا بخت محمد کاکڑ، سردار زادہ فیصل جمالی، محترمہ راحیلہ حمید درانی، نور محمد دمڑ، صوبائی مشیر نسیم الرحمن خان، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط اور صوبائی سرکاری محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی اجلاس کو متعلقہ حکام کی جانب سے مختلف سرکاری محکموں کی جاری اور نئی ترقیاتی اسکیمات پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو ترقیاتی منصوبوں پر مجموعی پیشرفت،سیکٹر وائز ترقیاتی منصوبوں کی اتھارائزیشن اور اجرا شدہ فنڈز کے حوالے سے بھی بریف کیا گیاجبکہ محکمانہ 50 فیصد سے زائد اور اس کم خرچ ہونے والے ترقیاتی بجٹ سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا وزیراعلی نے اب تک کم ترقیاتی بجٹ استعمال میں لانے والے محکموں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام محکمے اپنے ترقیاتی منصوبوں کو ہر صورت مقررہ وقت تک مکمل کریں انہوں نے کہا کہ ہم نے 210 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کو عوام پر خرچ کرنا ہے اگر پلاننگ کمزور ہوگی تو مقررہ ہدف کا حصول ممکن نہیں ہوگا انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبوں پر رواں مالی سال کے اختتام سے قبل ہی فزیکل پراگریس نظر آنی چاہیے۔
انہوں نے تمام متعلقہ سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے حکمت عملی تبدیل کرے اور روزانہ کی بنیاد پر اسکیمات پر پیش رفت سے متعلق رپورٹ کرے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 25 اسپورٹس کمپلیکسز کے جاری ترقیاتی منصوبے کو6 ماہ میں مکمل کیا جائے اور اس منصوبے کے لئے الگ سے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے انہوں نے تمام سیکٹریز کو ہدایت کی کہ کسی کو الزام نہ دیں بلکہ خود ان اسکیمات کی اونر شپ لیں انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے تک ہر صورت غیر منظور شدہ اسکیمات کو متعلقہ فورم سے منظور کروا کے پیش رفت سے آگاہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز پوری تیاری کے ساتھ آیا کریں اور اپنے محکموں کی ترقیاتی اسکیمات پر پیشرفت سے متعلق امور کے انجام دہی بہتر کریں انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت ہماری بنیادی ترجیحات ہیں تعلیم اور صحت سے متعلق منصوبوں میں کسی تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر بر وقت عملدرآمد سے اس کے براہ راست ثمرات عوام تک پہنچے گے جس کے لیے ضروری ہے کہ متعین کردہ وقت میں ہی تمام ترقیاتی منصوبوں کو پائے تکمیل تک پہنچایا جائے انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ وقت میں عدم تکمیل کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔