![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/APP63-070524InfoMinister-Islamabad.jpg)
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے کیلئے بات چیت جاری ہے گذشتہ 9ماہ کے معاہدے میں پاکستان نے بہتر مالیاتی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا تھا
مالی سال 2022/23میں جی ڈی پی کی شرح میں کمی واقع ہوئی تھی تاہم 2023/24کے مالی سال میں ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے، محمد اورنگزیب میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد(محمد ثاقب) وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے سب کو ٹیکس ادا کرنا ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے کیلئے بات چیت جاری ہے گذشتہ 9ماہ کے معاہدے میں پاکستان نے بہتر مالیاتی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا تھا
پی آئی اے سمیت ڈسکوز اور دیگر حکومتی اداروں کی نجکاری کی جائے گی ،زرعی اور آئی ٹی کے شعبے کی بہتری کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔منگل کو معاشی سروے پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ مالی سال 2022/23میں جی ڈی پی کی شرح میں کمی واقع ہوئی تھی تاہم 2023/24کے مالی سال میں ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے
انہوں نے کہاکہ میں نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف پروگرام میں جانا چاہیے اور سابقہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ 9ماہ کے معاہدے نے ملک کو ڈیفالٹ سے نکالا ہے انہوں نے کہاکہ جی ڈی پی گروتھ کی بہتری میں مشکلات آئی ہیں جو کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے کی وجہ سے تھا تاہم زرعی شعبے میں اچھی فصلوں کی وجہ سے ہماری نمو میں بہتری آئی ہے
انہوں نے کہاکہ محصولات میں بہتری کی وجہ سے بھی شرح نمو میں بہتری آئی ہے انہوںنے کہاکہ صوبوں نے بھی بہتری مالیاتی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا ہے انہوںنے کہاکہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو 50کروڑ ڈالر تک محدود کرنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ رواں سال روپے کی قدر میں 29فیصد کمی ہوئی ہے تاہم گذشتہ کئی مہینوں سے روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے نگران حکومت کے دور سے ہنڈی حوالہ کو روکا گیا اور اسٹیٹ بنک نے ایکسچینج کمپنیوں کیلئے بھی ضوابط میں اضافہ کیا اسی طرح بنکوں کے ساتھ موجود ایکسچینج کمپنیوں کو بھی درست کیا گیا انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کریں گے کہ ملک میں ڈالر کے معاملے پر دوبارہ سٹہ بازی نہ ہوانہوںنے کہا کہ اسٹیٹ بنک کے اقدامات کی وجہ سے بھی روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے
انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر بہتر ہیں اور اگلے مالی سال کو اچھے طریقے سے شروع کریں گے انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی کی شرح مئی میں 48فیصد تھی جس میں کمی آئی ہے اسی وجہ سے مانیٹری پالیسی ریٹ میں بھی کمی ہوئی ہے اور اس میں بتدریج کمی ہوگی
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات بہتر انداز میں چل رہے ہیں آئی ایم ایف کے ساتھ گذشتہ 9ماہ کے معاہدے میں بہتر مالیاتی نظم کی وجہ سے پاکستان پر اعتماد برھا ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ کرنا ہے ہمیں تونائی کے شعبے میں گورننس کو درست کرنا ہے انہوںنے کہاکہ کوئی بھی حکومتی ادارہ سٹریٹجک نہیں ہے آ
ئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اس موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہاکہ ملک مشکل ترین معاشی حالات سے نکل کر بہتری کی جانب جارہا ہے اور اج جو اعتماد نظر آرہا ہے اور بیرون ممالک سے سرمایہ کار پاکستان آرہے ہیں یہ وزیر اعظم پاکستان کے ویڑن کی عکاسی کرتا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نئے مالیاتی سال کے اندر جارہے ہیں ہمیں معاشی استحکام کو بہتر کرنے کیلئے بھرپور اقدامات کرنے ہونگے تاکہ ہم دوبارہ معیشت کی کمزوری کی جانب نہ چلے جائیں
انہوں نے کہاکہ ہمیں آئی ایم ایف کے پروگرام کے ساتھ اس نظام کو آگے لیکر جانا پڑے گا انہوںنے کہاکہ حکومت ملک کے تمام شعبوں کے ساتھ یکساں سلوک کرے گی اور ٹیکس نیٹ کی خامیوں کو دور کریں گے اس موقع پر سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ توانائی اور محصولات کے شعبے میں جو اقدامات اٹھانے ہیں وہ ضرور اٹھائے جائیں گے انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس اور پی او ایس سسٹم کو دوبارہ فعال کریں گے
انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ٹیکس کی ادائیگی سے مبرا نہیں ہوگا اور ہر ایک کو ٹیکس دینا ہوگا انہوںنے کہاکہ بجلی کے شعبے میں 500ارب روپے کی چوری ہے اس حوالے سے بورڈ ز کی تبدیلی کے حوالے سے ایکٹ منظور کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ تمام ڈسکوز کو نجی شعبے کے حوالے کریں گے اور یہ پبلک سیکٹر میں نہیں رہ سکتے ہیں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہاکہ کیپسٹی پے منٹ بہت بڑا بوجھ ہے تاہم یہ بین الاقوامی وعدے کے مطابق ہے اور اس وجہ سے ہمیں مشکلات ہیں انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے مشاورت کے ساتھ حل نکالنے کی کوشش کریں گے
انہوں نے کہاکہ اگربجلی کا استعمال درست طریقے سے بڑھے گا تو کیپسٹی پے منٹ کا بوجھ کم ہونا شروع ہوجائے گا انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس بجلی وافر مقدار میں موجود ہے تاہم بجلی کے نقصانات کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ بجلی چوری روکنے کیلئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے وزیر خزانہ نے کہاکہ زرعی شعبے کے حوالے سے حکومت اچھی طرح اگاہ ہے کہ اس کو آگے لے جایا جائے گا
انہوں نے کہاکہ زرعی شعبے اور آئی ٹی کے شعبے کے ساتھ آئی ایم ایف کا کوئی تعلق نہیں ہے ان شعبوں میں کس طرح بہتری لانی ہے یہ ہماری اپنی کوششوں پر ہے انہوںنے کہاکہ ڈیری اور لائیو سٹاک کے شعبے میں بھی بہتری لانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں
انہوں نے کہاکہ زرعی شعبے سے مڈل مین کے کردار کو ختم کرنے کیلئے نجی شعبے کے بنکوں اور صوبوں کے تعاﺅن سے اقدامات اٹھائے جائیں گے انہوںنے کہاکہ وہ تمام شعبے بہتر ہونگے جہاں پر حکومت کی کوئی شمولیت نہ ہوانہوںنے کہاکہ ہم پاسکو کی بھی ری سٹرکچرنگ کریں گے
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے موجودہ دورہ چین سے سی پیک کو دوبارہ نئی زندگی ملی ہے اور اس کے دوسرے فیز پر کام کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے
انہوں نے کہاکہ چین میں بڑے بڑے اداروں کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے معاہدے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ معاشی صورتحال کی بہتری کے ساتھ ملک کی عالمی سطح پر ریٹنگ میں بہتری آئے گی
انہوں نے کہاکہ پی آئی اے سمیت اسلام آباد ائیر پورٹ کی آوٹ سورسنگ کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اس کے بعد لاہور اور کراچی ائیرپورٹ کی آوٹ سورسنگ کی باری ہے
انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صوبوں کی مشاورت سے کام کرے گی اور صوبوں کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا
انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کئی سالوں سے باتیں چل رہی تھی تاہم اس میں اب تیزی آئی ہے انہوں نے کہاکہ ہم 1کھرب کا خسارہ برداشت نہیں کرسکتے ہیں
انہوں نے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں منصوبوں کے حوالے سے فلٹر لگا دیا گیا ہے جو منصوبے جاری ہیں اس کی تعداد بہت زیادہ ہے تاہم جو ملک کیلئے بہت زیادہ ضروری ہیں وہ منصوبے مکمل کئے جائیں گے