![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/5583E863-59A3-4669-8869-3B4F0672A572.jpeg)
پیٹرول لیوی میں بتدریج اضافہ کیا جائیگا ،نوجوانوں کیلئے آئی ٹی سیکٹر میں بڑی رقم مختص کی ہے،فری لانسرز ا،ایس ایم ایز کیلئے فنانسنگ پر کام جاری ہے ،نجکاری معاملے پر سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ،آئی ایم ایف سے جولائی میں سٹاف لیول ایگریمنٹ ہونے کا امکان ہے، جی ایس ٹی شرح 18سے 19فیصد کرنے کی کوئی تجویز نہیں
زرعی شعبے کی فنانسنگ بڑھائی جائے گی، ایکسپورٹ ری فنانس کی سہولت ایگزم بینک منتقل کر رہے ہیں، پی ایس ڈی پی میں جاری منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ کانفرنس
اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ نان فائلر کی اختراع اور کیش ٹرانزیکشن ختم کریں گے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگائے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے، پیٹرول لیوی میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا ،نوجوانوں کیلئے آئی ٹی سیکٹر میں بڑی رقم مختص کی ہے،فری لانسرز اور ایس ایم ایز کیلئے فنانسنگ پر کام کررہے ہیں،نجکاری معاملے پر سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ،آئی ایم ایف سے جولائی میں سٹاف لیول ایگریمنٹ ہونے کا امکان ہے، جی ایس ٹی شرح 18سے 19فیصد کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے،زرعی شعبے کی فنانسنگ بڑھائی جائے گی، ایکسپورٹ ری فنانس کی سہولت ایگزم بینک منتقل کر رہے ہیں، پی ایس ڈی پی میں جاری منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر مملکت خزانہ و توانائی علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ 10فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح نا قابل قبول ہے،ہم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح اگلے دو تین سال تک بڑھا کر 13فیصد تک لے کر جانی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کا دوسرا اصول معیشت کو دستاویزی بنانا ہے، ایف بی آر کی کارکردگی کی بات ہورہی ہے یہ درست ہے کہ جس طرح سے نفاذ اور عملدرآمد ہونا چاہئے تھا نہیں ہوسکا، ہم انسانی مداخلت کو کم سے کم کرکے ڈیجیٹائزیشن کی طرف جارہے ہیں،اس سے کرپشن میں کمی ،کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگائے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے،پروگریسو ٹیکس سسٹم کے تحت زیادہ آمدنی والوں پر زیادہ ٹیکس عائدکرنے میں کوئی مذائقہ نہیں ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ سیلری ٹیکس سے استثنیٰ والی کیٹیگری کو برقرار رکھا گیا ہے، اسی طرح سے جو ٹاپ سلیب ہے وہ بھی اسی طرح برقرار ہے، سلیب میں رد و بدل ہے، مجموعی طور پر یہ نمبر بڑا نظر آتا ہے، انفرادی سطح پر دیکھیں تو اس میں اتنا بڑا بوجھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کیلئے کاروباری ٹرانزیکشن کے ٹیکس میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے ،اس میں 3، 4 فیصد اضافہ ناکافی تھا، اس کو ہم کئی جگہوں پر 45فیصد پر لے گئے ہیں جس کا مقصد یہ ہے کہ نان فائلرز ضرور سوچیں کہ فائلرز کی اصطلاح بھی پاکستان میں ہی ہے، ہم ملک سے نان فائلرز کو ختم کرنے جارہے ہیں یہ اس کی جانب پہلا قدم ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا نہیں خیال کوئی اور ملک ایسا ہوگا جہاں نان فائلرز کی اختراع نکالی گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم پر60 سے80 روپے لیوی کی تجویز ہم پہلے دن ہی لگانے نہیں جا رہے، اس میں اگلے مالی سال کے دوران بتدریج اضافہ ہوگا، اس میں بھی ہم عالمی قیمتوں پر بھی نظر رکھیں گے اور اس کی مطابقت سے آگے چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بوجھ بانٹنے کیلئے ریٹیلرز، ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 31 ہزار کے قریب ریٹیلرز رجسٹرز ہوچکے ہیں ، ہم اسے جاری رکھیں گے، جولائی سے ٹیکس کا اطلاق شروع ہو جائے گا۔ غیر قانونی کیش ٹرانزیکشن بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ سب چیزیں ڈیجیٹلائزیشن اور غیر دستاویزی معیشت سے منسلک ہیں، اس وقت گردشی نقدی 90کھرب ہے، اس لئے کوشش کی ہے کہ جتنے بھی پالیسی اقدامات ہیں اس کو وہاں لے کر جائیں اور پی ایس او جیسے سلسلے کو دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ کیش ٹرانزیکشن کو ختم کرکے اسے دستاویزی کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے آئی ٹی سیکٹر میں ہم نے سب سے بڑی رقم مختص کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فری لانسرز اور ایس ایم ایز کیلئے فنانسنگ پر کام کررہے ہیں،ہمارے پاس پوری دنیا میں تیسرے بڑے فری لانسرز موجود ہیں، ہمیں نوکریاں نہیں دینی بلکہ بچے اور بچیاں گھر بیٹھ کر پیسے کما رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہماری آئی ٹی برآمدات 3.5 ارب ڈالر کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے معاملے پر سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ،پی آئی اے کی نجکاری کے قریب پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اور اسلام آباد ایئرپورٹ کی نجکاری اگست تک مکمل ہوجائے گی، ڈسکوز میں سیاسی بھرتیوں کو کم ،نجی شعبے کے افراد کو چیئرپرسن مقرر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے جبکہ جولائی میں سٹاف لیول ایگریمنٹ ہونے کاامکان ہے لیکن ابھی کوئی حتمی بات نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی اتحادیوں کے ساتھ آن بورڈ ہیں، جی ایس ٹی کی شرح 18سے بڑھا کر 19فیصد کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ منی بجٹ بارے سوال پر انہوں نے کہاکہ اس کا کوئی جواب نہیں ہے، ہم وزارتوں کو بند کرنے پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گورنر سٹیٹ بینک کے ساتھ بینک نئی سکیمز لائیں گے، زرعی شعبے کی فنانسنگ بڑھائی جائے گی، ایکسپورٹ ری فنانس کی سہولت ایگزم بینک منتقل کر رہے ہیں، پی ایس ڈی پی میں جاری منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔