![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/IMG_2548-1024x683.jpg)
مسترد ،معاملے پر لارجر بینچ بنانے کیلئے معاملہ تین رکنی کمیٹی کوبھجوا دیا
صدارتی آرڈیننس لانا پارلیمنٹ کی توہین ، آرڈیننس ہی لانا ہے تو ایوان بند کردیں، الیکشن ٹریبونلز بنانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، پہلے بھی لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی عمل روکا تھا، ریمارکس
اسلام آباد (الفجرآن لائن) سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونلزکی تشکیل کا فیصلہ معطل کرنے کی الیکشن کمیشن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معاملے پر لارجر بینچ بنانے کیلئے معاملہ تین رکنی کمیٹی کوبھجوا تے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ صدارتی آرڈیننس لانا پارلیمنٹ کی توہین ہے، آرڈیننس ہی لانا ہے تو ایوان بند کردیں، الیکشن ٹریبونلز بنانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، پہلے بھی لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی عمل روکا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے 8الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی۔
وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ٹریبونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، 1977ء سے الیکشن کمیشن ہی الیکشن ٹربیونلز قائم کرتا آ رہا ہے، کیس میں آئین کے آرٹیکل 219سی کی تشریح کا معاملہ ہے، 14فروری کو الیکشن کمیشن نے ٹریبونلز کی تشکیل کیلئے تمام ہائیکورٹس کو خطوط لکھے اور ججز کے ناموں کی فہرستیں مانگیں، لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے 20فروری کو 2ججز کے نام دئیے گئے، دونوں ججز کو الیکشن ٹریبونلز کیلئے نوٹیفائی کردیا گیا، 26اپریل کو مزید دو ججز کی بطور الیکشن ٹریبونلز تشکیل دیئے گئے، 4ٹربیونلز کی تشکیل تک کوئی تنازعہ نہیں ہوا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ہائیکورٹ ایک دوسرے سے ملاقات نہیں کرسکتے، ایک میٹنگ میں بیٹھ کر سب طے کیا جاسکتا ہے، کیا پاکستان میں ہر چیز کو متنازعہ بنانا لازم ہے ؟، انتخابات کی تاریخ پر بھی صدر مملکت اور الیکشن کمیشن میں تنازعہ تھا، رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے خط کیوں لکھے جا رہے ہیں، چیف جسٹس اور الیکشن کمشنر بیٹھ جاتے تو تنازعہ کا کوئی حل نکل آتا،