![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/tiktok-pakistan-election-2024.jpg)
پشاور (الفجرآن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سے جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے پاکستان میں ٹک ٹاک کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
خیبرپختونخوا کے وکیل عمران خان کی طرف سے بیرسٹر بابر شہزاد عمران عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ سوشل میڈیا کے فائدے موجود ہیں، کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے پاکستان جیسے ممالک میں شرافت، اخلاقیات اور اسلام کی شان کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے کا راستہ کھول دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک پلیٹ فارم پر اسلام مخالف، پیغمبر اسلام اور ساتھیوں کیخلاف توہین آمیز، فحش، ناشائستہ، فرقہ وارانہ اور اہانت آمیز مواد پھیلا کر اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اسی طرح پاکستان کے آئین، پی ای سی اے، پی پی سی اور قانون سازی کے اصولوں کے منافی ہے۔
عدالت سے استدعا ہے کہ پی ٹی اے، ایف آئی اے اور وزارت اطلاعات سمیت مدعا علیہان کو پاکستان میں ٹک ٹاک پر مستقل طور پر پابندی لگانے کی ہدایت کی جائے۔دوسری جانب ٹک ٹاک کے وکیل نے کہا کہ خط میں واضح ہے پی ٹی اے کو غیر مناسب مواد ہٹانے کا پورٹل دیا گیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کا خط ڈائریکٹ نہیں لے سکتے، الگ درخواست دائر کی جائے۔بعد ازاں عدالت نے درخواست پر پی ٹی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26جون تک ملتوی کر دی۔