![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/munir-akram.jpg)
عالمی برادری ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروپوں کو غیر مسلح کرے تاکہ وہ عدم استحکام پیدا کرنے کے قابل نہ رہیں، اقوام متحدہ میں مستقل پاکستانی مندوب کا خطاب
اسلام آباد (الفجرآن لائن)اقوام متحدہ میں مستقل پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ جدید ترین چھوٹے ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے سے عالمی امن خطرے میں ہے،عالمی برادری ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروپوں کو غیر مسلح کرے تاکہ وہ عدم استحکام پیدا کرنے کے قابل نہ رہیں۔یو این پروگرام آف ایکشن آن اسمال آرمز اینڈ لائٹ ویپنز کی چوتھی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں مستقل پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان جیسے انتہا پسند و عسکریت پسند گروپوں کے پاس جدید ترین چھوٹے ہتھیاروں کی موجودگی پر پاکستان کو بجا طور پر تشویش لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2001ء کا یو این پروگرام آف ایکشن تمام ارکان کا حمایت یافتہ ہے، اس کے تحت چھوٹے ہتھیاروں کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کی کوشش کی جاتی ہے، اقوام متحدہ نے اس پروگرام کو قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر نافذ کرنے کے حوالے سے مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ترین چھوٹے ہتھیار دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد تیار نہیں کرتے، اِنہیں یہ ہتھیار ان ممالک سے ملتے ہیں جو کسی خاص ملک یا خطے کو نشانہ بنانے کے درپے ہوتے ہیں تاکہ وہاں شدید عدمِ استحکام پیدا کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ یہ پتا لگانے کی اشد ضرورت ہے کہ دہشت گرد گروپوں اور جرائم پیشہ افراد کو یہ جدید ترین چھوٹے ہتھیار کس طرح ملتے ہیں، دہشت گردوں کو ان ہتھیاروں کی ترسیل روکنا اقوام متحدہ اور اس کے تمام ارکان کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اور جرائم پیشہ گروہوں سے یہ ہتھیار واپس لئے جانے چاہئیں تاکہ وہ عدم استحکام پیدا کرنے کے قابل نہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی جیسے تمام گروپوں کو غیر مسلح کرنے کی ضرورت ہے جو افغانستان کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرکے سرحد پار پاکستان میں حملے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے گروہوں کے ہاتھ یہ ہتھیار لگنے سے کئی خطوں میں شدید عدم استحکام پایا جاتا ہے، بڑے پیمانے پر ہلاکتیں واقع ہوتی ہیں، امن و امان کا مسئلہ برقرار رہتا ہے اور ہر سال ہزاروں جانیں ضائع ہو جاتی ہیں، ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ اب دہشت گروپ جدید ترین ڈرون بھی استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قانونی ڈھانچا تیار کرنے، ہتھیاروں کی ترسیل روکنے، انہیں کسی اور ہاتھ لگنے سے روکنے اور متعلقہ ہتھیاروں کی فروخت کی روک تھام کیلئے غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ارکان کو اپنی حدود میں یا خطے کے اندر مختلف تنازعات کے حل کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ کشیدگی کا گراف نیچے آئے اور انتہا پسند یا دہشت گرد گروپوں کے پنپنے کی گنجائش کم ہو، اس صورت میں جدید ترین چھوٹے ہتھیاروں کی طلب میں کمی آئے گی اور اس معاملے کو کنٹرول کرنا آسان ہوگا۔