![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/National-1024x614.jpg)
اسلام آبا د (الفجرآن لائن)نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں پاکستان میں چینی باشندوں اور غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کے امور کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں تمام وزراء اعلی، گورنرز، چیف سیکریٹریز اور وزراء داخلہ شریک ہیں، اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت وفاقی وزرا بھی موجودہ تھے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امن کے بغیر معاشی ترقی او سرمایہ کاری ملک میں لانا نا ممکن ہے، پاکستان ک کو دہشتگردی کے پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف مسلح افواج کی قربانیاں لازوال ہیں، دہشتگردی کے اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے تمام سیاسی، مذہبی اور عسکری قیادت کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آ ج قومی سلامتی کے اہم معاملے پر غور کے لئے ہم سب یہاں جمع ہوے۔
ترقی کے لئے تمام اہم معاملات پر قومی ہم آہنگی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں معاشی ترقی اور بیرونی سرمایہ کاری لانے کے لئے امن کا قیام انتہائی ضروری ہے۔ بد قسمتی سے ملک کو پیچیدہ دہشتگردی کا سا منا ہے۔ صوبے بھی دہشتگردی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے سب سے پہلے ہماری سیاسی اور مذہبی قیادت میں ذہنی ہم آہنگی ہونا ضروری ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ یہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کسی غیر کی جنگ نہیں۔ ہمیں سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر اس جنگ کا حصہ بننا ہو گا۔ اس کے لئے قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی عملداری نافذ کر نا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کی ذمہ داری کسی ایک ادارے پر چھوڑنا فاش غلطی ہو گی۔ اس کے لئے ہمیں عوامی آگاہی کے لئے بھی کردار ادا کرنا ہو گا۔ اور پوری قوم کو شامل کرنے کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔ علاقائی ممالک کے ساتھ بھی ہمیں بھر پور تعاون کرنا ہو گا۔ قا نون نافذ کرنے والے اداروں کی رت یقینی بنانی بھی اہم ہے۔ ورنہ یہ نا سور کبھی بھی ختم نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم نے سپہ سالار کو اس جنگ میں ہر طرح کے فنڈز فراہم کرنے اور موثر آلات کی فراہمی یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا اس جنگ میں وفاق کا اپنا صوبوں کاا پنا اور ا فواج کا اپنا کردار ہے۔ انہوں نے کہا فعال سفارتکاری سے دہشتگردوں کو کمزور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سوشل میڈیا کو زہریلے پروپیگنڈہ سے آلودہ کیا جا رہا ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کا حق ہے لیکن آئین اور قانون کی دھجیاں اڑانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کا مسئلہ کافی عرصے سے نظرانداز ہوتا رہا ہے، پاکستان کو مختلف حوالوں سے دہشت گردی کاسامنارہا، پائیدار ترقی کے لیے ملک میں آئین و قانون پر عملداری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم، منشیات اور اسمگلنگ کا دہشت گردی سے جان لیوا تعلق ہے، انتہاپسندی اور مذہبی منافرت کا بھی دہشت گردی سے جان لیوا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں حکومتیں دہشت گردی کے حوالے سے بری الذمہ رہیں۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج کی قربانیاں بیمثال ہیں۔ انہوں نے کہا نرم ریاست سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل نہیں کرسکتی