![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/Jun-26-2024-12.38.37_pm-26china.jpg)
سرمایہ کاری کا فروغ اولین ترجیح ہے،شہباز شریف کا سرمایہ کاری بورڈ کے اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (الفجرآن لائن) وزیراعظم شہبازشریف نے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی سے متعلق چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان جوائنٹ وینچر کی منظوری دیدی اور کہا ہے کہ پاکستان میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔حکومت تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لئے کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت سرمایہ کاری بورڈسے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر نجکاری و سرمایہ کاری عبدالعلیم خان، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی،اجلاس کو سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،اسلام آباد بزنس فیسلی ٹیشن مرکز کے قیام کے حوالے سے چینی ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں،آسان کاروبار ایکٹ کا مسودہ جلد کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز میں بھیجا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومت تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لئے کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے دورہ چین کے دوران شینزین میں پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کے حوالے سے پیشرفت پر جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے خصوصی اقتصادی زونز ون سٹاپ شاپ کے قانون کے مسودہ پر دورہ چین کے بعد ہونے والی پیشرفت کے تناظر میں نظر ثانی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چین کی ٹیکسٹائل، چمڑے، فٹ وئیر اور دیگر صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بہت استعداد موجود ہے۔اجلاس کو سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے بریفنگ دی گئی اور بتایاگیا کہ چینی صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں‘اسلام آباد بزنس فیسیلیٹیشن مرکز کے قیام کے حوالے سے چینی ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں‘ آسان کاروبار ایکٹ کا مسودہ جلد کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز میں بھیجا جا رہا ہے۔