
اسلام آباد (الفجرآن لائن) پاکستان شہریت ایکٹ 1951 ترمیمی بل مزید غور کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے پاکستان شہریت ایکٹ 1951 ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ قوانین کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونیوالے بچے کے والد اور والدہ کا پاکستانی ہونا ضروری ہے جس کے بعد وہ پاکستان کی شہریت حاصل کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب نئی ترمیم یہ لائی جارہی ہے کہ والدین میں سے کسی ایک کا بھی تعلق پاکستان سے ہوتو بچے کو پاکستان کی شہریت دی جاسکتی ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان شہریت ترمیمی بل مزید غور کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔