ماضی کی طرح اب بھی شور مچایا جارہا مگر آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری دے گا، دوست ممالک اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے ذریعے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیں گے
عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ریٹنگ بہتر ہونے سے کمرشل بینکوں کا ردعمل مثبت ہے، وزیر خزانہ کی صحافیوں سے گفتگو
لاہور : وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی کیلئے پرعزم ہیں، سہولیات فراہم کی جائیں گی، ماضی کی طرح اب بھی شور مچایا جارہا مگر آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری دے گا، دوست ممالک اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے ذریعے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیں گے،عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ریٹنگ بہتر ہونے سے کمرشل بینکوں کا ردعمل مثبت ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے وقت شور مچایا گیا آئی ایم ایف معاہدے کی منظوری نہیں دے گا، اب بھی ایسے ہی شور مچایا جا رہا ہے کہ سٹاف لیول معاہدے کی منظوری نہیں ہوگی، ماضی کی طرح اس بار بھی آئی ایم ایف بورڈ پروگرام کی منظوری دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پرامید ہیں ستمبر میں آئی ایم ایف بورڈ منظوری دے گا، حکام سے ہر دوسرے روز بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل بینکوں سے بھی فنڈز کی فراہمی کیلئے مثبت بات چیت ہوئی ہے،عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ریٹنگ بہتر ہونے سے کمرشل بینکوں کا ردعمل مثبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی اسلامک اور المشرق بینک سے بات چیت جاری ہے، چین، سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کا ردعمل مثبت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کے37ماہ میں 3ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ درکار ہے، رواں سال پاکستان کو 2 ارب ڈالر کی بیرونی فناسنگ کی ضرورت ہے، دوست ممالک اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے ذریعے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیں گے۔انہوں نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی کیلئے حکومت پرعزم ہے،تاجروں سے ٹیکس لے کر انہیں سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی