![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/US-House-of-Representatives-1280x720-1-1024x576.webp)
واشنگٹن(الفجرآن لائن) امریکہ کے ایوان نمائندگان نے پاکستان میں جمہوریت کی حمایت میں ایک قرار داد منظو رکرتے ہوئے سیاسی عمل کو تباہ کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی ہے، غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریپبلکن رکن رچرڈ میکارمک اور کانگریس کے رکن ڈین کلڈی نے یہ قرار داد پیش کی جس میں پانچ نکات کی منظوری دی گئی جن میں جمہوریت کی حمایت کے علاوہ، انسانی حقوق، آزادی اظہار کا تحفظ اور جمہوری عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا شامل ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان نمائندگان پاکستان کے سیاسی، انتخابی یا عدالتی عمل کو تباہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتا ہے تاہم اس کی وضاحت نہیں کی گئی کہ کون سیاسی یا عدالتی عمل کو تباہ کرنا چاہتا ہے ایوان نمائندگان پاکستان میں جمہوریت کے لیے اپنی مضبوط حمایت کے عزم کو دہراتا ہے جس میں پاکستان کے عوام کی مرضی کی عکاسی کرنے والے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات شامل ہیں،قرارادکے محرک ایوان نمائندگان کے رکن رچرڈ میکارمک کا امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سے قریبی تعلقات ہیں اور گذشتہ برس اگست میں وہ پاکستان امریکی پولیٹکل ایکشن کمیٹی سے ملے بھی تھے اور پاکستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا قرارداد میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ سے کہا گیا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں،قرارداد میں پاکستان کی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے اور پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادی اجتماع اور آزادی اظہار کی بنیادی حقوق کا احترام کرے قرار داد میں پاکستان کے عوام کو ان کی جمہوریت میں شرکت کو دبانے کی کوششوں کے علاوہ لوگوں کو ہراساں کرنے‘ ڈرانے اور سیاسی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی مذمت کی گئی،ایوان نمائندگان کی اس قرارداد پر پاکستان کی حکومت کی طرف سے فوری طور پر تو کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا یادرہے کہ 8 فروری 2024 کو پاکستان کے 12ہویں عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھاجس پر چند ممالک گہری نظر رکھے ہوئے تھے اپنے بیانات میں امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے پاکستان میں عام انتخابات کے دوران لیول پلیئنگ فیلڈ، شمولیت اور شفافیت کے فقدان پر تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن پاکستانی دفترخارجہ کہہ چکا ہے کہ چند ملکوں اور اداروں کی جانب سے آٹھ فروری کے عام انتخابات کے حوالے سے منفی اور حقائق کے برعکس بیانات پر حیرانی کا باعث ہیں۔