![](https://alfajaronline.com/wp-content/uploads/2024/06/SIM-cards-blocked-1024x613.jpg)
اسلام آباد(الفجرآن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دعوی کیا ہے کہ50 ہزار سے زائد افراد نے موبائل فون سم بلاک ہونے کے بعد ٹیکس سال 2023 کے لیے اپنے گوشوارے جمع کرادیے ہیں جبکہ ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کی کوشش کے تحت خوردہ فروشوں کو بھی رجسٹر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹیکس قوانین کو نافذ کرنے کے لیے حکومت نے ایک نیا ضابطہ لاگو کیا ہے جو موبائل سم کو بلاک کرنے اور خوردہ فروشوں کو تاجر دوست اسکیم (ٹی ڈی ایس) کے تحت رجسٹر ہونے کی اجازت دیتا ہے،اس اقدام کا مقصد ان افراد کے لیے سیلولر سروسز کی معطلی کو فعال کرنا ہے جو ملک کے ٹیکس کے ضوابط پر عمل نہیں کرتے 14 مئی سے ایف بی آر نے تین بڑی ٹیلی کام کمپنیوں، ٹیلی نار، یوفون اور جاز کو نان فائلرز کے تقریباً ایک لاکھ 65 ہزار شناختی کارڈ بھیجے ہیں تاکہ ان کے سم کارڈز کو بلاک کیا جا سکے.
ایف بی آر کے پاس ایک لاکھ 65 ہزار نان فائلرز کو جاری کردہ سم کارڈز کی تعداد کے بارے میں معلومات نہیں ہیں ایک سینئر ٹیکس اہلکار کے مطابق ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو ٹیکس سال 2023 کے لیے 41 ہزار 991 مزید انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے ہیں، اہلکار نے کہا کہ ایف بی آر نے ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ 5,000 کے 33 بیچوں میں شناختی کارڈ کا ڈیٹا شیئر کیاایک لاکھ 65 ہزار نان فائلرز کی سمز ان کے گوشوارے جمع کرانے اور محکمہ ٹیکس کی تصدیق کے بعد ایکٹیویٹ کر دی گئی ہیں 10 اپریل کو ٹیلی کام آپریٹرز نے ایف بی آر کے ساتھ چھوٹے بیچوں میں بلاکنگ کے عمل کو شروع کرنے پر اتفاق کیا 14 مئی کو، 5000 نان فائلرز پر مشتمل پہلی کھیپ کے حوالے سے ٹیلی کام آپریٹرز کو مطلع کیا گیا اس کے بعد سے، ڈیٹا کے 33 بیچز ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں،فنانس بل 2024 میں حکومت نے ان ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے بھاری جرمانے متعارف کرائے ہیں جو ایف بی آر کے حکم کی تعمیل نہیں کریں گے تینوں کمپنیوں نے سمز کو بلاک کرنا شروع کر دیا تھا تاہم چوتھی فرم زونگ نے انکم ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 1 (آئی ٹی جی او- 1) کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس پر عمل درآمد کرنے سے روکنے کی اپیل دائر کردی تھی 30 اپریل کو، ایف بی آر نے 5 لاکھ 6 ہزار 671 افراد کی ایک جامع فہرست جاری کی جو سال 2023 میں اپنی فائلیں جمع کرانے میں ناکام رہے۔