
بیجنگ چینی وزیر خزانہ لان فوان نے کہا ہے کہ مشکلات سے دو چار معیشت کو سہارا دینے کے لیے چین اگلے سال اخراجات کو بڑھانے کے لیے مالی خسارے میں اضافہ کرے گا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خزانہ لان فوان نے بیجنگ میں کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چین اخراجات کی شدت بڑھانے کے لیے مالی خسارے کے تناسب میں اضافہ کرے گا۔دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت (چین) برسوں سے سست گھریلو کھپت، پراپرٹی کے شعبے میں مسلسل بحران اور بڑھتے ہوئے سرکاری قرضوں سے نبرد آزما ہے۔چین نے رواں سال شرح نمو کو فروغ دینے کے لیے کئی جارحانہ اقدامات کا اعلان کیا، جن میں شرح سود میں کمی، گھر خریدنے پر عائد پابندیاں ختم کرنا اور مقامی حکومتوں پر قرضوں کا بوجھ کم کرنا شامل ہے۔ماہرین اقتصادیات نے مقامی پیداوار بڑھانے اور چین کی معیشت کو مکمل صحت کی طرف بحال کرنے کے لیے زیادہ براہ راست مالی محرکات پر زور دیا ہے۔چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق فوان لان نے کہا کہ بیجنگ معاش کو بہتر بنانے اور سست کھپت کو فروغ دینے پر بھی زیادہ توجہ دے گا، اور مقروض مقامی حکومتوں کو منتقلی کی ادائیگیوں میں اضافہ کیا جائے گا۔بیجنگ طویل عرصے سے حکومتی اخراجات میں اضافے سے ہچکچاہٹ کا شکار رہا ہے تاکہ وہ قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہونے کے خوف سے اپنی معاشی بدحالی سے باہر نکل سکے۔تاہم بیجنگ کی قیادت نے رواں ماہ ’معتدل ڈھیل والی‘ مانیٹری پالیسی اور اگلے سال ’زیادہ فعال‘ مالیاتی پالیسی کا وعدہ کیا ہے۔یہ اصلاحات حکومت کی جانب سے زیادہ محتاط انداز اپنانے کے سابق عزم سے ہٹنے کی نمائندگی کرتی ہیں۔چین رواں سال 5 فیصد کے سرکاری قومی شرح نمو کے ہدف پر زور دے رہا ہے، اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے صدر شی جن پنگ نے اعتماد کا اظہار کیا ہے، لیکن بہت سے ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ وہ اس ہدف کو حاصل کرنے سے قاصر رہے گا۔