
اسلام آباد(الفجر آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے کا مرکزی کردار جنرل فیض کا تھا، شواہداور ثبوتوں سے ان کی پارٹنر شپ 6 سال پہلے کی ثابت ہو جائے گی۔بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5 سے 6 سال بانی پی ٹی آئی اور جنرل فیض حمید اکھٹے حصہ دار تھے،بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے کا مرکزی کردار جنرل فیض تھے،جنرل فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کی پارٹنرشپ 2018 سے پہلے کی ہے یہ پارٹنرشپ 9 مئی میں بھی چلی 9 مئی کے بعد بھی یہ پارٹنرشپ چلتی رہی،کوئی اس سے انکاری ہے تو جو ثبوت اور شواہد موجود ہیں اس سے پچھلے 6 سال کی پارٹنرشپ ثابت ہو جائے گی،بانی پی ٹی آئی کو کس طرح اقتدار میں لایا گا، کس طرح آر ٹی ایس بٹھایا گیا، کس طرح پی ٹی آئی کو 2018 کے انتخابات میں ہر طرح امداد دی گئی،کس طرح مخالفین کو قید کیا گیا، جعلی مقدمے بنائی گئے، ان کے خاندانوں کے خلاف مقدمات بنائے گئے، کس طرح لوٹ مار کی گئی، کس طرح بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے بڑے بڑے بزنس ٹائیکون کے ساتھ مل کر کرپشن کی، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران سینٹ انتخابات ہوئے ان تمام چیزوں کے پیچھے آپ کو یہی 2 سے 3 کردار نظر آئیں گے،بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل سے متعلق قانون فیصلہ کرے گا،بانی پی ٹی آئی کے دور کے دوران کئی لوگوں کو ملٹری ٹرائل ہوا،صحافی سوال سوال کیا کہ کیا جنرل فیض کے ملٹری ٹرائل میں چارج شیٹ کرنے سے اثرات جنرل باجوہ تک بھی پہنچیں گے؟جس کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ شہادتیں سامنے آئیں گی تو لازمی طور پر کچھ نہ کچھ اثرات سجے گھبے جائیں گے،ون پیج ابھی ہے یا پھٹ گیا ہوا ہے نہیں معلوم،پی ٹی آئی نے 12 لوگوں کی شہادتوں کو کوئی ثبوت کل اسمبلی میں پیش نہیں کیا،علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے خود اپنے بندے مارے اس کا ملبہ پولیس اور رینجرز پر ڈالا جارہا ہے،یہ لوگ 12 کی کرتے ہیں جو 5 لوگ رینجرز اور پولیس کے شہید ہوئے ہیں ان کی بات کیوں نہیں کرتے؟؟ کیا وہ پاکستانی نہیں؟سوشل میڈیا پر جو کچھ دکھایا جاتا ہے وہ سب سچ نہیں۔