
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کا اجلاس ختم، اعلامیہ جاری کردیا گیا
اجلاس میں قومی سلامتی کی صورتحال اور خطے کے حالات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
22 اپریل کو اننت ناگ، پاہلگام، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے تناظر میں تفصیلی غور کیا گیا
پاکستان نے حملے پر بھارتی الزامات کو مسترد کردیا
بھارت کی آبی جارحیت پر سخت ردعمل دیا جائے گا، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کوشش ناقابل قبول قرار۔
اعلامیہ کے مطابق بھارت کی کسی بھی آبی یا سرحدی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا
پاکستان کا بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدے معطل کرنے پر غور، شملہ معاہدہ بھی شامل۔
واہگہ بارڈر فوری طور پر بند، تمام بھارتی ٹرانزٹ معطل کر دیے گئے۔
SAARC ویزہ اسکیم کے تحت جاری بھارتی ویزے منسوخ، سوائے سکھ یاتریوں کے۔
بھارتی دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے
بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود، 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئرلائنز کے لیے فوری بند، بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل کر دیے گئے ہیں
بھارت کی اشتعال انگیزیاں دو قومی نظریے کی سچائی کی دلیل ہیں۔
پاکستان کسی کو اپنی خودمختاری، سلامتی اور وقار پر سمجھوتہ کرنے نہیں دے گا
بھارت کا کشمیر پر قبضہ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہے
پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بھارت کی گھٹیا سوچ ہے
کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے
پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں صف اول کا ملک ہے، بھارتی پراپیگنڈا ناکام